بہاول وکٹوریہ اسپتال: خواتین کے جینز اور اونچی ہیل پہننے پر پابندی

بہاول وکٹوریہ اسپتال: خواتین کے جینز اور اونچی ہیل پہننے پر پابندی

بہاولپور: جنوبی پنجاب میں بہاول وکٹوریہ اسپتال کے میڈیکل سپرٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر محمد یونس وڑائچ نے ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ جاری کیا ہے جس کی وجہ سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے۔

باچاخان یونیورسٹی میں ہیل اور جینز پہننے پر پابندی کی سفارش

مؤقر انگریزی جریدے فرائیڈے ٹائمز کے مطابق ضلع بہاولپورکے بہاول وکٹوریہ اسپتال کے نئے ایم ایس ڈاکٹر محمد یونس کی جانب سے جاری کردہ ڈریس کوڈ کے تحت خواتین اسٹاف کے جینز پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ساتھ ہی دوپٹہ یا اسکارف پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

جریدے کے مطابق ڈریس کوڈ کے حوالے سے اسپتال انتظامیہ نے جو حکمنامہ جاری کیا ہے اس میں دو کیٹیگریز رکھی گئی ہیں۔ ان کیٹیگریز کو اجازت ہے اور ممنوع ہے کے عنوانات دیے گئے ہیں۔

اسپتال کے ایم ایس کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں جس کیٹیگری پر اجازت ہے، تحریر ہے، اس کے تحت شلوار قمیض یا ٹراؤزر بمعہ لمبی شرٹ، دوپٹہ یا اسکارف، مناسب جیولری، کہنی سے نیچے تک کی آستین، لیب کوٹ اور میٹرنٹی گاؤن پہنے جا سکتے ہیں۔

کوہاٹ یونیوسٹی: طالبات کیلیے سفید شلوار اور آستینوں والی قمیض لازمی قرار

حکمنامے کے تحت جیولری کی وضاحت اس طرح کی گئی ہے کہ ٹاپس، سادہ انگوٹھی اور لاکٹ کے ساتھ چین پہنی جا سکتی ہے۔

جس کیٹیگری پر ممنوع ہے، تحریر ہے، اس کے تحت جینز، ٹائٹس (گٹھنوں تک لمبی شرٹ کے ساتھ پہن سکتے ہیں)، اونچے ٹراؤزرز، جسم سے چپکا ہوا لباس، سی تھرو لباس، بھاری چوڑیاں و انگوٹھیاں، بنا آستین والے کپڑے، بھاری میک اپ ( گہرے رنگ کی لپ اسٹک) کھلے ہوئے بال، اونچی ہیل، گہرے گلے والے لباس، کمر سے نیچے تک دکھانے والی شرٹ، لمبے ناخن یا نیل پالش شدہ ناخن، پازیب اور سلیپرز پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

بھارت کی ریاست بہار میں ملازمین پر جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی عائد

بہاول وکٹوریہ اسپتال کے نئے ایم ایس ڈاکٹر محمد یونس کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے کے تحت آپریشنز کے دوران میٹرنٹی گاؤن اور لیب کوٹس لازمی قرار دیے گئے ہیں جب کہ خواتین میڈیکل آفیسرز کے لیے کہا گیا ہے کہ وہ اسپتال کی حدود میں مناسب جیولری کے ساتھ دوپٹے یا اسکارف کا لازمی استعمال کریں۔


متعلقہ خبریں