فیس بک کا افغان شہریوں کی مدد کا دعوی


20 سال بعد افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد لاکھوں لوگ ملک چھوڑنے کی کوشش رہے ہیں، تاہم اس میں کچھ لوگ ہی کامیاب ہو سکے ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے بھی افغان شہریوں کے ملک چھوڑنے میں ان کو مدد فراہم کرنے کا دعوی کیا ہے۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان سے  175  شہریوں کا انخلا ممکن بنایا، جس میں صحافی، سماجی کارکن اور ان کے اہل خانہ سمیت 75 بچے بھی شامل ہیں۔

میکسیکو حکومت نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں آنے والی فلائٹ میں عملے کے کارکنان کے ساتھ دیگر افراد بھی موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:20 سالہ جنگ ختم، امریکا افغانستان سے نکل گیا، طالبان کا جشن،ہوائی فائرنگ

انتظامیہ کے مطابق فیس بک کے ملازمین کو افغانستان چھوڑنے میں مدد کرنے کے عمل میں میں وہ صحافیوں اور ان کے خاندانوں کو بھی وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

ترجمان نے میکسیکو کی قیادت اور ابتدائی لینڈنگ کی فراہمی میں متحدہ عرب امارات کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا، اور کہا کہ میکسیکو صحافیوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔

سیکورٹی صورتحال کے پیش نظر فیس بک انتظامیہ نے مزید معلومات دینے سے گریز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے افغان طالبان پر پابندی لگادی

فیس بک کی جانب سے افغان شہریوں کی حفاظت کے لیے ون کلک کے نام سے ایک نیا فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے، جس سے افغان شہری اپنا اکاونٹ لاک کر سکیں گے، ایسا کرنے سے ان کی فرینڈ لسٹ کے علاوہ کوئی بھی ان کی پروفائل اور تصویر کو نہ دیکھ سکے گا نہ ڈاون لوڈ کر سکے گا۔

اس سے پہلے فیس بک نے طالبان کے اکاونٹس سے جاری ہونے والے مواد پر بھی پابندی لگانے کا اعلان کیا تھا۔

دو روز قبل امریکا افغانستان سے نکلنے کی ڈیڈ لائن سے ایک دن پہلے ہی انخلا مکمل کر چکے ہیں اورحامد کرزئی ایئر پورٹ سے آخری 3 امریکی جہاز روانہ ہو گئے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں