افغانستان میں امریکی افواج کا انخلا تو مکمل ہو گیا ہے لیکن امریکہ اسلحے کے ساتھ ساتھ اپنے سیکھے سکھائے کتوں کو بھی چھوڑ گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر امریکی فوج کے تربیت یافتہ کتے اپنے پنجروں سمیت موجود ہیں۔
وائرل تصویر کو دیکھ کر امریکہ کے شہری اپنی حکومت کے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے بھی سخت مذمت کی ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان کو جہاں مفت میں اربوں ڈالرز کا جدید امریکی اسلحہ مل گیا ہے وہیں انہیں تربیت یافتہ کتوں کی بھی ملکیت حاصل ہو گئی ہے۔
کتوں اور گھوڑوں کو پینشن دینے کا فیصلہ
واضح رہے کہ امریکی فوج میں شامل کتوں کی تربیت پر 40 ہزار ڈالر یعنی 66 لاکھ روپے تک کا خرچہ آتا ہے۔
ایک امریکی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق کتوں کا مانوس کرنے کے لیے پہلے ٹرینر اس کے ساتھ ایک ہفتے کا وقت گزارتا ہے، وہ کتے کے ساتھ ہائیکنگ سمیت دیگر سرگرمیوں میں شامل رہتا ہے تاکہ دونوں میں انسیت پیدا ہو جائے۔
اس کے بعد کتے کی باقاعدہ ٹریننگ کا آغاز ہوتا ہے جس میں بنیادی زبانی احکامات اور مخصوص اشاروں کو سمجھنے کی تربیت کتوں کو دی جاتی ہے۔
کتوں کو بھونکنے سے روکنے کے لیے بھی مخصوص مشقیں کرائی جاتی ہیں تاکہ جنگ کے دوران وہ آواز نہ نکالیں اور خاموشی سے اپنا کام سرانجام دیتے رہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ٹریننگ کے آخری ہفتے کے دوران کتوں کو دھماکہ خیز مواد سونگھنے، منشیات، جرائم پیشہ افراد کی پہچان کرائی جاتی ہے۔