کابل: افغان طالبان نے حکومت کے قیام کے حوالے سے اہم ترین فیصلے کرلیے ہیں۔ حکومت سازی کے متعلق اہم فیصلے طالبان کی سپریم کونسل کے منعقدہ اجلاس میں کیے گئے جو اختتام پذیر ہو گیا ہے۔
بھارت نے افغان طالبان سے بات چیت شروع کردی
ہم نیوز کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سپریم کونسل کا تین روزہ اجلاس امیر طالبان ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی سربراہی میں قندھار میں ہوا جو ہفتے سے پیر تک جاری رہا۔
#خبر:
۱/۴ ـ د اسلامي امارت د رهبري شوری دري ورځنۍغونډه د عالیقدر امیرالمؤمنین په مشري ترسره شوه
په کندهار ولایت کي دافغانستان د اسلامي امارت د رهبري شوری غونډه د اسلامي امارت د زعیم عالیقدر امیرالمؤمنین شیخ الحدیث هبة الله اخندزاده صاحب په مشري تر سره شوه.— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 31, 2021
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ دیگر متعلقہ امور پر غور و خوص کیا گیا۔
افغانستان کا خوشحال مستقبل طالبان کا امتحان ہے، زلمے خلیل زاد
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی حفاظت کےساتھ شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ان سے اچھے برتاؤ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ اجلاس میں نئی اسلامی حکومت اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔
ملا ہیبت اللہ کی نئی تصویر منظر عام پر آ گئی
ترجمان طالبان نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے سب کو مکمل ہدایات دے دی ہیں اور ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کردیا ہے۔