چین میں 6 اور 7 کلاس کے بچوں کے تحریری امتحانات لینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
چین میں تعلیمی شعبے میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے، جس کے تحت یہ پابندی عائد کی گئی ہے، پابندی کا مقصد بچوں کو بےجا دباؤ سے آزاد کرنا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متواتر امتحانات طلبہ پر بہت زیادہ بوجھ، بڑے امتحانی دباؤ کا سبب بنتے ہیں۔ جو ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔
چینی وزارت تعلیم کےمطابق جونیئر ہائی اسکول میں مڈٹرم، موک امتحانات کی اجازت ہوگی جبکہ لازمی تعلیم کے دیگر سالوں میں امتحان، صرف ایک ٹرم تک محدود ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی صدر کے نظریات قومی نصاب میں شامل
یہ اقدامات چین کے تعلیمی شعبے کی وسیع تر حکومتی اصلاحات کا حصہ ہیں، جس میں ان سکولوں کے خلاف کریک ڈاون شامل تھا جو والدین بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کو بڑھانے یا خاص ہدف کو پانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
جولائی میں چین میں تمام نجی ٹیوٹرنگ فرم کو نان پرافٹ ہونے کا حکم دیا گیا تھا، جس سے 100 بلین ڈالر کے شعبے کو مؤثر طریقے سے معذور کردیا گیا تھا۔ جس کا مقصد چین کی تعلیمی عدم مساوات کو کم کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کی کاروباری شخصیت کو چین میں 11 سال کی جیل
دوسری جانب چین میں رواں سال کےآغاز میں پہلی اور دوسری جماعت کے تحریری ہوم ورک اور جونیئرہائی اسکول کےطلبا کو ڈیڑھ گھنٹے سے زائد کا ہوم ورک دیئے جانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی
کئی دہائیوں سے آبادی میں اضافہ نہ ہونے کے باعث چینی حکام نے رواں سال کے شروع میں دو بچوں کی پیدائش کی حد بھی ختم کر دی تھی۔