ڈریپ: مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن

ادویات کی قیمتوں میں تین سالوں کے دوران تسلسل کے ساتھ اضافہ

فائل فوٹو


لاہور: ڈریپ نے مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھا ہوا ہے۔ کریک ڈاؤن کے دوران میڈیکل اسٹورز پر چھاپے مارے گئے ہیں اور دو کو سیل کردیا گیا۔

ڈریپ نے 5 لوکل دوا ساز کمپنیوں کے لائسنس کینسل کر دیے

ہم نیوز کے مطابق مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف جاری ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران ملتان میں چھاپے مارے گئے تو میڈیکل اسٹورز ادویات مہنگی فروخت کرنے میں ملوث پائے گئے۔

ترجمان ڈریپ کے مطابق کورونا کی ادویات مہنگی فروخت کرنے پر دو میڈیکل اسٹورز کو سیل کیا گیا ہے۔ اس ضمن میں ترجمان نے بتایا ہے کہ میڈیکل اسٹورز پر ہیپارین انجکشن 1400 روپے کا فروخت کیا جا رہا تھا جب کہ ڈریپ کی جانب سے اس کی قیمت 707 روپے مقرر کی گئی ہے۔

ہیپارین انجکشن کورونا سے متاثرہ مریضوں کو آئی سی یو میں لگایا جاتا ہے۔ ترجمان ڈریپ کے مطابق کارروائی کے دوران میڈیکل اسٹورز کو سیل کرکے ادویات ضبط کر لی گئی ہیں۔

انکوائری کمیٹی کی سفارشات نظر انداز، عاصم رؤف سی ای او ڈریپ تعینات

ڈریپ ترجمان کے مطابق تمام کارروائیاں سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عاضم رؤف کی ہدایات پر کی جارہی ہیں۔ اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ ڈریپ کو ادویات مہنگی فروخت کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ ملزمان کے خلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

ترجمان ڈریپ کے مطابق ادویات کو مقررہ سے زائد قیمت پر فروخت کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس سلسلے میں ترجمان نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ قانون شکن عناصر کے خلاف شکایات درج کرائیں تاکہ ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا سکے۔

ادویات: قیمتوں میں کمی کیلیے ڈریپ کا صوبوں کو خط، ڈاکٹروں کیلیے تجویز

ہم نیوز کے مطابق ترجمان ڈریپ نے کہا ہ کہ مہنگی ادویات فروخت کرنے والوں کے خلاف ملک گیر کارروائیاں جاری رہیں گی۔


متعلقہ خبریں