چاندی کا تمغہ اور ’سونے کا دل‘ رکھنے والی کھلاڑی


پولینڈ سے تعلق رکھنے والی خاتون کھلاڑی نے دل کے عارضے میں مبتلا بچے کے علاج کی خاطر اپنا ٹوکیو اولمپکس میں جیتا گیا کانسی کا تمغہ فروخت کر دیا۔

ماریہ آندرجیک کے لیے ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں جیتا گیا چاندی کا تمغہ اہم نہیں تھا۔ ماریہ نے دل کے عارضے میں مبتلا8 ماہ کے بچے کے علاج کیلئے اپنا چاندی کا تمغہ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے فیس بک پر لکھا کہ پولینڈ کی سپر مارکیٹ چین ’ابکا‘ نے ایک لاکھ 25 ہزارڈالر کی بولی کے ساتھ تمغے کی یہ نیلامی جیت لی ہے۔ تمغے کی فروخت سے جمع کی گئی رقم سے بچے کو سٹینفورڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ضروری سرجری کروانے میں مدد ملے گی۔

اس نے لکھا کہ وہ اپنا تمغہ دے رہی تھی”جو میرے لیے جدوجہد ، ایمان اور کئی مشکلات کے باوجود خوابوں کے حصول کی علامت ہے۔”

بعد ازاں صورت حال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب’ابکا‘ نے وہی میڈل واپس آندرجیک کو دینے کا فیصلہ کیا۔

واضح رہے کہ آندرجیک جو 2016 کے ریو اولمپکس میں محض دو سینٹی میٹر سے اولمپک میڈل سے محروم رہی تھیں،2017 میں وہ کندھے کی چوٹ کا شکار ہوئیں اور 2018 میں انہیں ہڈیوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔
اس کے بعد وہ صحت یاب ہو کر کھیل میں واپس آئیں اور ٹوکیو اولمپکس میں اپنا پہلا تمغہ جیتا تھا۔


متعلقہ خبریں