طالبان کمانڈر گوانتا ناموبے سےکیسے رہا ہوا؟نئے انکشافات سامنے آگئے


ڈیلی میل نے دعویٰ کیا ہے کہ کابل کے محل سے تقریر کرنے والے طالبان کمانڈر کو گوانتاناموبے سے اس دعوے پررہا کیا گیاتھا کہ وہ ایک ‘سادہ دکاندار’ ہے جس نے امریکیوں کی مدد کی اور اپنے بیمار والد کی دیکھ بھال کے لیے افغانستان واپس آنا چاہتا تھا۔

افغانستان میں  طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغان صدارتی محل سے ایک طالبان کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے گوانتانامو بے میں آٹھ سال گزارے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک نے افغان طالبان پر پابندی لگادی

ڈیلی میل کے مطابق ماہرین نے کمانڈر  کی شناخت غلام روحانی کے طور پر کی ہے، جس پر زیر حراست ہونے کے دوران طالبان کے دیرینہ سکیورٹی ایجنٹ ہونے کا الزام تھا۔

ڈیلی میل کے مطابق محکمہ خارجہ کی دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ روحانی کیوبا میں قائم فوجی جیل گوانتانامو بے کے پہلے قیدیوں میں سے ایک تھا۔ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ اس نے 2002 سے 2007 تک پانچ سال وہاں گزارے۔

مارچ 2007 کی ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ روحانی اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ انہوں نے نائن الیون سے پہلے القاعدہ کے بارے میں کبھی نہیں سنا تھا اور محض ’بقا کی ضرورت‘ کے طور پر طالبان میں شامل ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان نے خواتین اینکرز کو کام کی اجازت دے دی

کمانڈر نے اتوار کے روز الجزیرہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ وہ کیوبا میں قائم فوجی لاک اپ میں  سالوں تک قید رہا ہے۔


متعلقہ خبریں