صدر ہوتا تو افغانستان سے امریکی انخلا شرائط کے ساتھ ہوتا، ڈونلڈ ٹرمپ


واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ صدر ہوتے تو افغانستان سے امریکی انخلا شرائط کے ساتھ ہوتا۔

افغانستان میں امن قائم کرانا عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے، وزیراعظم

عالمی خبر رساں ایجنسی اور امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق صدر نے موجودہ صدر جوبائیڈن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی کارروائیاں نا قابل قبول ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بنا کسی شرط کے امریکی افواج کے افغانستان سے اںخلا پر بھی جوبائیڈن کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو دنیا دیکھتی کہ امریکی افواج کا بہت مختلف اور کامیاب ہوتا۔

سابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ذاتی طورپر طالبان قیادت سے بات کی تھی اور یقیناً وہ ابھی جو  کر رہے ہیں وہ قطعی نہ کرتے تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ وہ کیا نہیں کرتے؟

افغانستان سے فوج واپس بلانے کے فیصلے پر کوئی ملال نہیں، جوبائیڈن

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں دوحہ میں طالبان کے ساتھ معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت مئی 2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا طے پایا تھا لیکن اس وقت کئی ضمانتوں کی بھی بازگشت سنائی دی تھی۔

امریکہ کے موجودہ صدر جوبائیڈن نے جب اقتدار سنبھالا تو انہوں نے انخلا کی تاریخ بڑھا دی اور کسی قسم کی شرط بھی عائد نہیں کی۔

سابق صدر جارج بش نے افغانستان سے افواج کے انخلا کو غلطی قرار دیدیا

امریکی انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے گزشتہ روز عالمی خبر رساں ایجنسی نے بتایا تھا کہ طالبان آئندہ 30 دنوں میں کابل کا ملک کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع کرسکتے ہیں اور 90 روز میں دارالحکومت پر قبضہ بھی کرسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں