ارشد بھی میڈل جیتتے تو پورے ایشیا کا نام ہوجاتا، نیرج چوپڑا


ٹوکیواولمپکس کے جیولین تھرومقابلوں میں گولڈمیڈل جیتنے والے بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا نے اپنے پاکستانی حریف کے متعلق کہا ہے کہ اگر’ارشدندیم بھی میڈل جیتتے تو اچھا ہوتا‘۔

ارشد ندیم نے پانچویں پوزیشن حاصل کی اور نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیتا تھا۔ نیرج چوپڑا نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگرارشد وکٹری اسٹینڈ پر ہوتے تو ایشیا کا نام ہوجاتا۔

نیرج نے بتایا اختتامی تقریب سے عین پہلے حال میں ہمارا آمنا سامنا ہوا اور ہم نے مصافحہ کیا تھا۔ ارشد نے مسکرا کر مجھے گولڈ میڈل کی مبارکباد دی۔ میں نے اسے بتایا کہ وہ اپنے قومی لباس میں مضبوط لگ رہا ہے اوراسے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جیولین تھرو: پاکستان کی پانچویں پوزیشن

فائنل راونڈ میں ارشد ندیم نے 82 اعشاریہ 91  اور 81 اعشاریہ 98 میٹر کی تھرو پھینکی اور آخری باری میں فاول کر بیٹھے۔

بھارت کے اتھلیٹ نیرج چوپڑا نے 87 اعشاریہ 58 میٹر کی تھرو کر کے گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا۔ ارشد ندیم کوئی تمغہ تو نہ جیت سکے تاہم انہوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا پرچم بلند کر کے پاکستانیوں کے دل جیت لیے۔

 


متعلقہ خبریں