لاہور: لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا، سی سی پی او

لاہور: لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا، سی سی پی او

لاہور: سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ ہنجروال سے لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کو جلد بازیاب کرا لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ چاروں بچیوں کے لاپتہ ہونے کے کیس میں دو افراد کو تحویل میں بھی لیا گیا ہے۔

لاہور: لاپتہ ہونے والی چاروں بچیوں کی تلاش میں پولیس ناکام

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات یاد گار شہدا پہ حاضری کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ تحویل میں لیے جانے والوں میں سے ایک بچیوں کا محلہ دار عمر ہے جب کہ دوسرا رکشہ ڈرائیور ارسلان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحویل میں لیے جانے والے دونوں افراد سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

لاہور کے علاقے ہنجروال سے چاروں بچیوں کی گمشدگی کو تین روز گزر چکے ہیں اور تاحال پولیس ان کی بازیابی میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے بچیوں کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب چھوڑنے والے رکشہ ڈرائیور ارسلان کو حراست میں لیا ہے جبکہ بچیوں کے پاس موجود موبائل فون کی لوکیشن بھی نکوائی ہے۔

لاپتہ ہونے والی بچیوں کے والدین کی جانب سے نامعلوم افراد کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ 30 جولائی کی رات کو چاروں بچیاں اورنج لائن ٹرین میں سیر کرنے کے لیے گئی تھیں مگر واپس نہیں آئیں۔

قتل ہونے والی 3 سالہ بچی کے لواحقین کا پولیس تفتیش پر عدم اعتماد

پولیس کے مطابق مبینہ طورپر اغوا ہونے والی بچیوں کی عمریں دس سے چودہ سال کے درمیان ہیں۔ پولیس نے تفتیش کے سلسلے میں رکشہ ڈرائیور ارسلان اورایک محلہ دارکو حراست میں لیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق رکشہ ڈرائیور ارسلان کا کہنا ہے کہ اس نے 30 جولائی کی رات 12 بجے چاروں بچیوں کو ای ایم ای سوسائٹی کے قریب مین روڈ پر اتار دیا تھا۔

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق زیر حراست محلہ دار عمر کا کہنا ہے کہ شب 11 بجے تک وہ بچیوں کے ساتھ رہا تھا لیکن پھر اپنی والدہ کی جانب سے کال آنے پر وہ چاروں بچیوں کو ہنجروال چھوڑ کر اپنے گھر چلا گیا تھا۔

لاہور: اورنج ٹرین کا سفر کرنیوالی چار بچیاں مبینہ طور پر اغوا

ہم نیوزنے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ پولیس نے لاپتہ ہونے والی بچیوں کے پاس موجود موبائل فون کی لوکیشن نکلوائی ہے جو چونگی امر سدحو کے علاقے کی آئی ہے اور اس کے بعد سے موبائل فون بند ہے۔


متعلقہ خبریں