واشنگٹن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کردہ ویکسینز کی افادیت وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کم ہو جاتی ہے؟ یہ سوال فی الوقت طبی ماہرین سمیت عوام الناس میں نہایت شدت کے ساتھ پوچھا جارہا ہے۔
کورونا وائرس، ویکسین لگوانے کے باوجود ڈیلٹا پھیلنے کا انکشاف
اس سوال کا کچھ حد تک جواب فائزر/ بائیو این ٹیک کی جانب سے جاری کردہ نئے ڈیٹا میں دیا گیا ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ویکیسن کی افادیت میں کمی واقع ہوتی ہے۔
اس وقت دنیا میں کئی اقسام کی ویکسینز موجود ہیں اور ان سے ملنے والے تحفظ کے حوالے سے مختلف دعوے بھی کیے جا رہے ہیں۔
طبی ماہرین عموماً اس ضمن میں کوئی حتمی رائے نہیں دیتے ہیں کہ کون سی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ فراہم کرے گی اور یا یہ کہ مؤثر ثابت ہو گی؟ اس کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ ویکسینز کی تیاری کو ابھی زیادہ عرصہ نہیں گزرا ہے۔
ڈیٹا پری پرنٹ سرور(medrxiv.org) پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ویکسینز لگوانے کے 6 ماہ بعد تک تو بھرپور تحفظ میسر آتا ہے لیکن بتدریج اس کی افادیت کم ہوتی جاتی ہے۔
فائزر/ بائیو این ٹیک کمپنی کی جانب سے جاری کردہ سروے کے مطابق اس حوالے سے کی جانے والی تحقیق کے لیے پوری دنیا سے فائزر ویکسین کی دو خوراکیں استعمال کرنے والے 45 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
کراچی:6ویکسینیشن سینٹر24 گھنٹے کھلے رکھنے کا فیصلہ
اس ضمن میں ہونے والی تحقیق کے ذریعے معلوم ہوا کہ ویکسین کی دو خوراکیں استعمال کرنے کے بعد ابتدائی دو ماہ تک لوگوں کو کووڈ 19 کے خلاف 96 فیصد تک تحفظ ملا تھا۔
تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ اس کے بعد ہر دو ماہ بعد ویکسین کی افادیت میں کمی واقع ہونا شروع ہوئی جو 6 فیصد تک تھی۔
اس تحقیقی رپورٹ سے یہ عندیہ واضح طورپر ملتا ہے کہ ویکسین کی مجموعی افادیت میں ہر دو ماہ بعد آنے والی 6 فیصد کمی کے نتیجے میں ویکسینیشن کے 18 ماہ بعد افادیت 50 فیصد سے بھی کم ہو سکتی ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویکسینیشن کے 6 ماہ بعد سنگین علامات جیسے خون میں آکسیجن کی کمی یا اسپتال میں داخلے کے خلاف ویکسین کی افادیت 97 فیصد تک مؤثر رہی تھی۔
ویکسینیشن کے بنا نئی سم کے اجرا اور پرانی سم کی تبدیلی پر پابندی کا عندیہ
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویکسین استعمال کرنے والے ان افراد پر کمپنی کی جانب سے تحقیق مزید جاری رہے گی تاکہ آنے والے عرصے میں ویکسین کی افادیت کی شرح کی زیادہ وضاحت ہو سکے۔