نور مقدم قتل کیس:لڑکی نے جان بچانے کیلئے روشن دان سے چھلانگ لگائی،پولیس


اسلام آباد: پولیس نے نور مقدم قتل کیس کے متعلق عدالت میں بتایا کہ لڑکی نے جان بچانے کےلیےروشن دان سے باہر چھلانگ لگائی اور ملازمین نے ملزم کو مقتولہ کو کھینچ کر اندر لے جاتے دیکھا۔

آج پولیس نے مرکزی ملزم کے والدین اور ملازمین کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر کے ریمانڈ کی استدعا کی جو دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد منظور کر لی گئی۔

پولیس نے بتایا کہ ہمسائے نے پولیس کو اطلاع دی اور تین منٹ میں پولیس پہنچی۔ ملازمین اگر پولیس کو بروقت اطلاع دیتے تو قتل روکا جا سکتا تھا۔

ملزم کے والد کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ میرے موکل چاہتے ہیں کہ انصاف ہو، ملزم کو سخت سزا ہو۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر کے والد نے یس(ہاں) کہہ کر اپنے وکیل کےموقف کی تائید کی۔

وکیل  صفائی نے کہا کہ میرے موکل ضمانت پر ہیں اس کے باوجود پولیس نے حراست  میں لیا۔ پولیس کے خلاف توہین عدالت کا کیس اور ایف آئی آر درج کرائیں گے۔

ملزم کے والد کے وکیل نےموقف اپنایا کہ ملزم ظاہر جعفر کو ہم کبھی بھی سپورٹ نہیں کر رہے۔ عدلت نے ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور دو ملازمین کو2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

 


متعلقہ خبریں