افغانستان کے حالات کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا انتہائی غیر منصفانہ ہے، وزیراعظم



تاشقند/اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے حالات کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا انتہائی غیر منصفانہ ہے، پاکستان نے ستر ہزار جانوں کی قربانی دی ہے۔

تاشقند میں وزیراعظم عمران خان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان افغانستان میں امن خواہاں نہ ہوتا تو میں کابل کیوں جاتا۔

افغان نائب صدر کی پاکستان پر الزام تراشی کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر صرف پاکستان ہی لایا۔ امریکہ افغانستان میں فوجی حل کی کوشش کرتا رہا جو ممکن نہیں تھا۔ جب امریکہ نے انخلا کی تاریخ دے دی تو پھر طالبان ہماری بات کیسے سنتے؟

انہوں نے کہا کہ طالبان کو فتح نظر آرہی ہے اب وہ پاکستان کی کیوں سنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان شورش سے مزید مہاجرین کا پاکستان آنے کا خدشہ ہے، افغانستان میں امن خطے میں امن کیلیے ضروری ہے۔ افغانستان میں امن سب ہمسایہ ممالک کے مفاد میں ہے۔ افغانستان وسطی اور جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان پل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرار ہوکر آنیوالے40 افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو واپس بھجوایا دیا

قبل ازیں پاکستان نے افغان نائب صدر کے الزامات مسترد کردیئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسے بیانات پاکستان کی افغان امن کیلئے مخلصانہ کوششوں پرمنفی اثرڈالتے ہیں۔

دفترخارجہ کے مطابق طالبان حملے کے بعد بھاگ کر پاکستان آنے والے چالیس افغان اہلکاروں کو افغانستان کے حوالے کردیا۔

خیال رہے کہ افغان نائب صدراللہ صالح نے گزشتہ روز الزام لگایا تھا کہ پاکستان نے کابل انتظامیہ کو سپن بولدک میں طالبان کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔

پاکستان کے دفترخارجہ نے ان الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فضائیہ نےاس حوالے سے افغان فضائیہ کے ساتھ کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں کی۔

افغان حکومت نےسپین بولدک میں طالبان کیخلاف فضائی کارروائی سےآگاہ کیا تھا۔ پاکستان نے مثبت جواب دیتے ہوئے افغان سرزمین پر کسی بھی کارروائی کو اس کا حق قرار دیا تھا۔


متعلقہ خبریں