جعلی شناختی کارڈ بنانے کا الزام: نادرا ملاز م سمیت 2 افراد گرفتار

نادرا نے شناختی کارڈ کی تصدیق و تجدید کے نئے نظام کا اجراء کر دیا

فائل فوٹو


کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعلی شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں نادرا ملاز م سمیت 2 افراد گرفتار کرلیے ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتارملزمان میں نادار کا ڈیٹا انٹری آپریٹر اور ایجنٹ شامل ہیں۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جعلسازی میں ملوث نادرا کے 13 ملازمین اب تک گرفتار ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ نادرا کراچی نے ایسے لوگوں کے شناختی کارڈ بنائے جو دہشتگردی میں ملوث تھے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا تھا کہ  نادرا کراچی کے لوگوں نے غلط شناختی کارڈ بنا کر کروڑوں روپے لوٹے، آئندہ ماہ تک نادرا کراچی میں جھاڑو پھیر دیں گے۔

وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ نادرا کے جن لوگوں نے غلط اور دہشتگردوں کو شناختی کارڈ جاری کیے ان پر جھاڑو پھیر دیں گے۔ چیئرمین نادرا کی تقرری کی سمری آئندہ کابینہ اجلاس میں چلی جائے گی۔

مزید پڑھیں: وزارت داخلہ نے بعض قبائل غیر ملکی قرار دیدیے، چیئرمین نادرا کا انکشاف

انہوں نے کہا تھا کہ  نادرا کوکرپٹ افسران سے پاک کریں گے، نادرا کے کچھ لوگوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 2019 میں کراچی کی مقامی عدالت نے غیر ملکی باشندوں کے جعلی شناختی کارڈ بنانے سے متعلق کیس نادرا کے چار ملازمین کو 38، 38 ماہ کی سزا سنائی تھی۔

عدالت کی طرف سے  سزا دینے والے ملزمان میں سید حسام حامد،محمد بختیار،راحیل مہتاب اور ذیشان حنیف شامل تھے۔

ایف آئی اے نے ملزمان پر 51 غیر ملکی باشندوں کے شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں  مقدمہ درج کرکے چالان عدالت میں جمع کرایا تھا۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق ملزم حسام حامد نادرا سینٹر سائٹ انڈسٹریل ایریا کا انچارج تھا اور اسی کی نگرانی میں غیر ملکی باشندوں کے شناختی کارڈ بنائے گئے۔


متعلقہ خبریں