افغان مسئلے کا حل بزور طاقت ممکن نہیں، وزیر خارجہ

Shah Mehmood Qureshi

شاہ محمودقریشی گرفتار پی ٹی آئی کادعویٰ


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل  بزور طاقت ممکن نہیں ہے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی سینئر قیادت سے رابطہ کر رہے ہیں۔ افغان وزیر خارجہ کو  بھی پاکستان آنے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے افغانستان میں خانہ جنگی ہو اور بدامنی امنی پھیلے۔افغان مسئلے کے حل کے لیے خطے کے دیگر ممالک سے بھی  مشاورت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے پر امریکی وزیر خارجہ کے ساتھ  مفید بات چیت ہوئی ہے۔افغانستان کے ساتھ تین نشستیں ہو چکی ہیں، پاکستان کا رول ساری دنیا دیکھ رہی ہے۔

افغانستان کے 85 فیصد علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، طالبان کا دعویٰ

شاہ محمود نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر ڈی جی فیض اور آرمی چیف نے پارلیمینٹرینز کو بریفنگ دی،  ہماری کوشش ہے کہ طالبان کی سینئر لیڈر شپ سے رابطہ کیا جائے۔ افغانستان کی منتخب حکومت کے نمائندگان سے بھی رابطے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے وزیرخارجہ کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے ان کا منتظر ہوں۔ کوشش ہے کہ افغانستان کی تمام قوتوں کو یکجا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم 90 کی دہائی میں لوٹنا نہیں چاہتے، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں امن اور استحکام ہو۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بارڈر پر باڑ اس لیے لگائی ہے تاکہ غیر قانونی بارڈر کراسنگ کو چیک کیاجائے، چاہتے ہیں کہ افغانستان آنے اور جانے والے لوگ قانونی راستے سے آئیں، 30لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی خدمت کررہے ہیں،مزید بوجھ اٹھانے کی ہم میں سکت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز سے بات چیت جاری ہے، افغان امن عمل کے سلسلے میں کل تاجکستان جا رہا ہوں، تاجکستان کے بعد ازبکستان جاؤں گا جہاں وزیر اعظم بھی آئیں گے۔


متعلقہ خبریں