امریکہ کی37 ریاستوں نے گوگل پرالزام لگایا ہے وہ کہ غیر قانونی طور پر پلے سٹور پر اجارہ داری کرتا ہے۔
گوگل پر صارفین کی ایپلی کیشز کو سامنے نہ لانے اور اپنی اپیس سے لاکھوں ڈالرز کمانے کے سبب یہ الزام لگایا گیا ہے۔
امریکہ کی اکثر ریاستوں نے 2019 میں بھی گوگل کی تین کمپنیوں پر اجارہ داری کا کیس دائر کیا تھا کہ گوگل پلے سٹور اجارہ داری کو محفوظ کر رہا ہے۔
گوگل نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا یہ قانون جوئی بڑے ایپ ڈیویلپر کو فروغ دینے پر ہے۔ ہم دوسروں کی طرح نہیں ہیں جو صرف اپنی منصوعات کو پروموٹ کریں بلکہ ہم اپنے اینڈروئڈ کمپیٹیٹرز کو بھی پرموٹ کرتے ہیں۔ جب کہ امریکہ میں 90 فیصد اینڈرائڈز فونز استعمال کیے جاتے ہیں۔
گوگل نے اپنی خدمات کو فروغ دینے کے لیے اسمائٹ فون اور موبائل سمیں بنانے والوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔ لیکن اس سب کے باوجود گوگل پریہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اپنی ایپس کے علاوہ دیگر ایپ ڈیویلپرز کو پروموٹ نہیں کرتا۔
اب تک سیام سنگ نے گوگل پر لگائے گئے اس الزام پر اپنا کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
کولمبیا اور کیلیفونیا کا بھی گوگل کے خلاف یہی موقف ہے کہ گوگل ساتھ کام کرنے والوں سے 30 فیصد شیئر لیتا ہے جبکہ دوسری ویب سائیٹس 3 فیصد شیئرز لیتی ہیں۔
امریکی ریاست گوگل سے اپنی رقم واپس لینے کا مطالبہ کررہی ہے اور کہا کہ گوگل کے ساتھ آئندہ کام تب کیا جائے گا۔