دوسری ایف آئی آر کا اندراج، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا


اسلام آباد: سپریم کورٹ میں دوسری ایف آئی آر کے اندراج کے قانونی نقطہ سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران پولیس مقابلے میں مارے گئے محسن کی والدہ عدالت میں پیش ہوئیں اور نئی ایف آئی آر درج کر کے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی استدعا کی۔

اٹارنی جنرل، وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے دوسری ایف آئی ار کے اندراج کی مخالفت کی تھی۔

مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں شوق سے سپریم کورٹ نہیں آئی نہ ہی مجھے اسلام آباد دیکھنے کا شوق ہے، میرا دسویں جماعت کا طالب علم بیٹا میری آنکھوں کے سامنے قتل کردیا گیا، مجھے انصاف چاہیے، انصاف نہ دیا گیا تو اللہ کی عدالت مجھے انصاف دے گی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ آپ چاہتی ہیں جرم ثابت ہونے سے پہلے ملزم گرفتار کیے جائیں؟ جس پر مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ میں گیارہ سال سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہوں کوئی میری بات نہیں سن رہا۔

جسٹس آصف سعید نے ریمارکس دیے کہ گواہ آپ نے پیش کرنے ہیں، محسن کی والدہ نے کہا میرا بھائی میرا گواہ ہے۔ دلائل کے بعد معزز بینچ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔


متعلقہ خبریں