وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارا ملک مشکل وقت سے نکل گیا ہے، ہماری جب اگلی حکومت آئے گی تو پاکستان اور اوپر جائیگا۔
بلوچستان کے ضلع زیارت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قائد اعظم ریزیڈنسی کا دورہ کرنے پر خوشی ہے۔ ہماری حکومت نے بلوچستان کو اپنا سمجھا ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت پر ماضی کی حکومتوں کے قرض کا بوجھ ہے۔ ماضی میں بلوچستان کے لیے جو پیسہ دیا گیا وہ صحیح طریقے سے خرچ نہیں ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین نے پہلے ہی شورمچا دیا تھا کہ حکومت فعل ہوگئی ہے، مخالفین کو خطرہ تھا کہ کہیں حکومت فعل نہ ہوجائے،
مخالفین پوری قوم سے کہتے رہے کہ ملک تباہ ہوگیا، معیشت تباہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ کے نمبرز آئے تو اپوزیشن نے کہا یہ نمبرز ٹھیک نہیں۔ اپوزیشن کہتے تھی آج حکومت گرے گی کل حکومت گرے گی۔ اپوزیشن بہت مشکل میں ہے، ان پر ترس آتا ہے، اپوزیشن کی فکر ہے کہ یہ ساتھ رہیں گے یا نہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لندن میں محل خرید کر قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ جس قوم نے ترقی کی اس کے لیڈر ملک میں ہی رہے۔ ملائیشیا کے وزیراعظم کی بیرون ملک کوئی جائیداد نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ ملک کا پیسہ چوری ہو اور ملک ترقی کرے۔ ماضی میں ہمارے حکمرانوں کی عیدیں، گھر ،جائیدادیں سب ملک سے باہر تھیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم کوملکی معاشی حالات کاعلم نہیں، شاہد خاقان عباسی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زیارت میں سیاحت سے مقامی آبادی کو فائدہ ہوگا۔ جب خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت آئی تب وہاں کے حالات خراب تھے۔ 2013 سے لے کر 2018 تک خیبر پختونخوا میں غربت میں کمی آئی۔ غیر ملکی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں خیبر پختونخوا کے ہرخاندان کو ہیلتھ کارڈ دیے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سال کے آخر تک پنجاب کے تمام شہریوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے۔ جب دیہاتوں کے اندر بھی لوگوں کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی تو پرائیویٹ اسپتالوں کا جال پھیل جائے گا۔ یہ صرف ہیلتھ کارڈ نہیں ملک میں ہیلتھ سسٹم آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال سے درخواست کروں گا کہ تمام لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیں۔ اگر کسی غریب گھرانے میں بیماری آجائے تو پورا خاندان غربت کی لکیر سے نیچے چلا جاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں بہت زیادہ سردی ہوتی ہے، میرا خیال ہے کہ یہاں پر ایل پی جی کا پلانٹ لگایا جائے۔ کوشش ہے کہ اگلے مالی سال میں ایل پی جی پلانٹ پر کام شروع کردیں۔
انہوں نے کہا کہ میں بادشاہ نہیں وزیراعظم ہوں اور مجھے اپنے وزیر خزانہ سے بات کرنا پڑتی ہے۔ ماضی میں بادشاہ ہوا کرتے تھے جو اعلان کرتے تھے کہ یہ دے دیا وہ دے دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت خیبر پختونخوا میں سڑکیں بنا رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ پورے ملک کی ڈویلپمنٹ ہو۔
قبائلی علاقے بھی ڈویلپمنٹ سے پیچھے رہ گئے، کوشش ہے کہ پیچھے رہ جانے والے علاقوں میں پہلے ڈویلپمنٹ ہو۔
عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کیلئے قرضے دے رہے ہیں۔ ہاوَسنگ پراجیکٹ کے تحت قرضے دیے جارہے ہیں، جدھر بھی گنجائش نکلے گی بلوچستان کو فنڈز دیں گے۔