حماس اسرائیل کیساتھ مذاکرات کیلئے آمادہ


فلسطینی تنظیم حماس نے قیدیوں کے تبادلے کیلئے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

غزہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ یحییٰ سنوار نے کہا، معاملے کو آگے بڑھانے کا یہ حقیقی موقع ہے۔ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بلواسطہ، فوری اور ہنگامی بات چیت کیلئے تیار ہیں۔

یحییٰ سنوار نے واضح کیا ہے کہ حماس کو تعمیرنو اور اسرائیل کے گزشتہ ایک عشرے سے زیادہ عرصے سے جاری محاصرے کے خاتمے پرکوئی اعتراض نہیں ہے۔

ان امور کو قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بات چیت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ حماس کتنے قیدیوں کو رہاکرے گی اور ان کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں سے کتنے فلسطینی قیدیوں کو رہا کرایا جائے گا۔

اسرائیل کی جیلوں میں ایک اندازے کے مطابق اس وقت پانچ ہزار سے زیادہ فلسطینی قید ہیں۔

اسرائیلی وزیرخارجہ گابی اشکنازی نے بھی اتوار کو قاہرہ میں مصری وزیرخارجہ سامح شکری سے غزہ میں مستقل جنگ بندی کے علاوہ حماس سے قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بات چیت کی تھی۔

مصرکی ثالثی میں اسرائیل اور حماس سمیت فلسطینی تنظیموں کے درمیان21 مئی کوغزہ میں جنگ بندی ہوئی تھی۔اسرائیل کے غزہ پر گیارہ روزہ تباہ کن حملوں میں 254 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ ان میں 66 کم سن بچے بھی شامل تھے۔

اسرائیلی علاقوں پر حماس اور دوسری فلسطینی تنظیموں کے راکٹ حملوں میں ایک کم سن بچے سمیت 12 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

العربیہ کو حماس کے ایک عہدے دارنے اپنی شناخت ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا غزہ مذاکرات میں تین نکات پر توجہ مرکوز کی گئی ہے طویل المیعاد جنگ بندی، قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی تعمیرِنو۔


متعلقہ خبریں