سندھ حکومت کو جو مدد چاہیے ہم دینے کو تیار ہیں، وزیر داخلہ


کراچی: وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو جو مدد چاہیے ہم دینے کو تیار ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اپنے دورہ کراچی کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان خطرناک ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھا تاہم اب پاکستان خطرناک ممالک کی فہرست میں 126 نمبر پر آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے تک اندرون سندھ میں قافلوں کی صورت میں سفر کرنا پڑتا تھا لیکن پھر 2007 میں حکومت نے ہائی ویز کے اطراف میں آپریشن کیا اور انہیں محفوظ بنایا۔ کراچی میں بھی نوگو ایریاز بنے ہوئے تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ گڈو سے کوٹری بیراج تک کچے کے علاقے میں 6 کلومیٹرچوڑا جنگل ہے جبکہ کشمور کے مقام پر پنجاب بلوچستان اور سندھ کی سرحدیں ملتی ہیں۔

انہوں نے وزیر داخلہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وفاقی وزیر داخلہ ہیں جب چاہے آجائیں۔ ہم مل کر کام کریں گے آپ کو سندھ میں خوش آمدید کہتا ہوں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ سندھ حکومت کو وزارت داخلہ سے جو بھی مدد چاہیے ہو گی مہیا کریں گے اور سندھ حکومت جب چاہیے رینجرز کی خدمات حاصل کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان قائم رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے اور سندھ حکومت کو جو مدد چاہیے ہم دینے کو تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان آئندہ نسلوں کیلئے گڑھا کھود رہے ہیں، بلاول بھٹو

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں آپریشن کے لیے کچھ جدید آلات کی ضرورت ہے اور سندھ حکومت جدید آلات کا بندوبست کر رہی ہے تاہم جدید آلات کو حاصل کرنے کے لیے وفاقی حکومت ہماری مدد کرے۔

انہوں نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ سندھ کے جنگل میں جرائم پیشہ افراد کا ڈیرہ ہے اور دریا میں پانی آنے سے راستہ بند کر دیتے ہیں۔ شکارپور کے کچے سے آپریشن میں 23 مئی کو پولیس نے 8 مغویوں کو بازیاب کرایا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ بکتر بند گاڑیاں خراب ہونے کے باعث ڈاکوؤں نے حملہ کیا اور شکارپور میں حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید ہو گئے۔ ماضی میں ڈیرہ غازی خان میں لڈی گینگ نے لوگوں کو قتل کر کے وڈیو جاری کی۔ ہم جلد شکارپور میں کچے کے علاقے کو ڈاکوؤں سے صفایا کر دیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج کرائے جائیں۔


متعلقہ خبریں