اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ پر ایک بار پھر دھاوا


جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی مسلح گروپوں کے مابین جنگ بندی کے معاہدے کے محض چند گھنٹوں بعد اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں دھاوا بول دیا اور جمعہ کی نماز کے بعد فلسطینیوں پر آنسو گیس فائر کیے 

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے یروشلم کے پرانے شہر میں واقع مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا۔ اسرائیلی فورسزنے خواتین اور بچوں پر ربڑکی گولیاں اورشیل فائرکیے۔

کمپاؤنڈ کے اندر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ جمعہ کی نماز کے بعد بہت سے فلسطینی حماس اور اسرائیلی حکومت کے مابین جنگ بندی کے جشن کو منانے کے لیے مسجد کے احاطے میں جشن منا رہے تھے اور نعرہ لگارہے تھے جب کمپاؤنڈ کے پاس واقع اسرائیلی پولیس کے ایک  تعینات دستے نے دھاوا بول دیا اور اسٹنٹ گن، دستی بموں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔

اسرائیلی پولیس نے بھیڑ  کومنتشر کرنے کے لیے سامانے سے فائرنگ شروع کردی، جس سے نہتے فلسطینیوں میں کھلبلی مچ گئی۔

خیال رہے کہ 230  سے زائد مظلوم فلسطینیوں کی شہادت کے بعد  فلسطین میں جنگ بندی کا اعلان ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں جنگ بندی ہوگئی

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے امریکا کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ کیا۔ گیارہ دنوں میں فلسطین میں قیامات برپا رہی شہدا میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ1 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے امریکا کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ کیا جبکہ سیز فائر معاہدہ مصر کی معاونت سے ہوا ہے۔

حماس کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان ہوتے ہی فلسطنیوں نے غزہ کی سڑکوں پر جشن منایا، فلسطینی پرچم تھامے نوجوانوں نے اللہ اکبر کی صدائیں بلند کیں اور آتش بازی  کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔

تقریبا دوہفتوں تک جاری رہنے والی خون ریزی میں اسرائیلی بربریت سے  232 فلسطینی شہید اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے۔ شہدا میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ1 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

صہیونی فوج کی کارروائیوں سے غزہ کا انفراسٹرکچر بری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں پچاس اسکول کارروائی کی زد میں آئے جبکہ چالیس ہزار 897 بچے متاثر ہوئے۔


متعلقہ خبریں