سینما کا آرام دہ صوفہ قاتل بن گیا

سینما کا آرام دہ صوفہ قاتل بن گیا

 برمنگھم کراؤن کورٹ میں سینما مالکان نے فلم دیکھنے کے دوران موٹرائیزڈ سیٹ میں پھنس کر ایک شخص کی ہلاکت سے متعلق تھیٹر میں ناکافی حفاظتی اقدامات ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

برطانوی آن لائن اخبار دی میل کے مطابق عدالت میں وِؤ سنیما نے برمنگھم میں واقع اسٹار سٹی میں ناکافی حفاظتی اقدامات کے سبب 24 سالہ عتیق رفیق کی ہلاکت کے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 24 سالہ عاطق رفیق سال 2018 میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ اسٹار سٹی تھیٹر فلم دیکھنے گئے تھے۔ فلم دیکھنے کے دوران ان کی چابیاں اور موبائل فون غیر ارادی طور پر نشست کے نیچے چلے گئے تھے۔

فلم کے اختتام پر وہ اپنی چابیاں اور فون کو نشست کے نیچے سے نکالنے کے دوران موٹرائیزڈ سیٹ میں پھنس کر شدید زخمی ہوگئے تھے۔ رفیق کو سیٹ سے نکالنے کی کوشش کی گئی اور اس دوران وہ شدید  زخمی ہوئے۔ رفیق کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

دی میل کے مطابق وِؤ انٹرٹینمنٹ لمیٹڈ نے برمنگھم کے کراؤن کورٹ میں اعتراف کیا کہ ہیلتھ اینڈ سیفٹی نیٹ ورک ایکٹ کے تحت تھیٹر میں ناکافی حفاظتی اقدامات موجود تھے، جس کے سبب رفیق کے ساتھ حادثہ پیش آیا۔

دوران سماعت عدالت نے کہا کہ کمپنی یہ یقینی بنانے میں ناکام رہی کہ سنیما میں افراد کے بھیٹنے کے حوالے سے مناسب حفاظتی انتظامات ہوں اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنائی جائے۔

کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ 20 جولائی تک ملتوی کردیا۔

رفیق کی اہلیہ عائشہ سردار کے مطابق فلم کے اختتام پر ان کے شوہر کو احساس ہوا کہ ان کی گاڑی کی چابیاں اور فون نشست کے پہلو سے نیچے گر گئے۔ رفیق نشست کے نیچے چلا گیا لیکن بہت جلد ان کا ہاتھ اور جسم بجلی سے چلنے والی نشست کی زد میں آگیا۔

انہوں نے بتایا کہ انکوائری کےدوران معلوم ہوا کہ نشست میں ایک بار غائب تھا اور موٹرائیزڈ سیٹ کو ہاتھوں سے نہیں روکا جاسکا اور اس دوران ان کا شوہر بری طرح زخمی ہوگیا۔

عدالت نے کہا کہ اگر نشست کو فٹ کر کے صحیح طریقے سے برقرار رکھا جاتا تو رفیق زخمی نہیں ہوتے اور بعد میں ان کی موت واقع نہیں ہوتی۔

عدالتی کارروائی کے بعد وِؤانٹرٹینمنٹ لمیٹڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس اندوہناک حادثے سے غمزدہ ہیں اور خلوص سے رفیق کے اہل خانہ اور دوستوں سے تعزیت کرتے ہیں۔  ہم تمام شواہد اور معلومات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اب انکوائری کے نتائج کی روشنی میں حفاظتی اقدامات کے حوالے سے از سر نو جائزہ لیں گے۔

 


متعلقہ خبریں