اب دانت بھی واپس آسکیں گے؟


سائنسدانوں نے ایک ایسا جینیاتی علاج دریافت کیا ہے جو گر جانے والے دانتوں کو پھر سے جنم دے سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اس دریافت سے ان لاکھوں افراد کے لیے امید کی روشنی ابھری ہے جو بتیسی یا نکلی دانتوں کے سہارے زندگی گزار رہے ہیں۔

سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ یو ایس اے جی ون نامی جین کو ایک انٹی باڈی دوائی کے ذریعے اگر دبا دیا جائے تو اس سے دانت ایک بار پھر سے واپس آ سکتے ہیں۔

ابھی تک اس کا تجربہ چوہوں اور نیولوں کی ایک قسم پر کیا گیا ہے اور ان جانوروں میں کامیابی کے ساتھ مکمل نئے دانت پیدا ہو گئے ہیں۔

بچوں کے لیے ہماری ویکسین 100 فیصد مؤثر ہے، فائزر کا دعویٰ

جاپان کی یونیورسٹیوں کیوٹو اور فوکوئی میں محققین نے ان مالیکیولز پر ریسرچ کی ہے جو دانتوں کو پیدا کرنے اور انہیں توانا بنانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

ان میں سے بعض کیمیکلز ایسے ہیں جو جسم کے دیگر اعضا کی افزائش میں معاون ہوتے ہیں اس لیے صرف دانتوں کو جنم دینے والے جینز کی تلاش سائنسدانوں کے لیے ایک چیلنج بنی ہوئی تھی۔

البتہ حال ہی میں ریسرچرز نے یو ایس اے جی ون (USAG-1) نام کے جین پر اپنی توجہ مرکوز کی اور اس پر تحقیق شروع کی۔

اس تحقیق کے مصنف کیوٹو یونیورسٹی گریجویٹ سکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے کاٹسو تاکاہاشی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں یہ تو علم تھا کہ اس مخصوص جین کو دبانے سے دانتوں کی نشوونما میں مدد ملتی ہے لیکن ہمیں یہ علم نہیں تھا کہ صرف یہی کام کرنے سے نئے دانت جنم لے سکتے ہیں۔

چوہوں اور نیولوں کی مخصوص اقسام پر تجربات سے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچ چکی ہے کہ اس جین کو دبا دینے سے نئے دانت اگ آتے ہیں۔ اب ان تجربات کو انسانوں پر کیے جانے کا امکان ہے۔

اگر اس تجربے میں کامیابی ہو گئی تو یہ سائنس کی نگری میں ایک بہت بڑا قدم ہو گا اور دنیا کے لاکھوں افراد کے لیے بڑی خوشخبری ہو گی۔


متعلقہ خبریں