‘عمران خان کا برسراقتدار آنا ملک و قوم کی بدقسمتی ہوگی’


ڈیرہ غازی خان: متحدہ مجلس عمل اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان کا برسراقتدار آنا ملک اور قوم کی بدقسمتی ہوگی۔

ڈیرہ غازی خان میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بے حیائی، فحاشی اور عریانی پی ٹی آئی کا کلچر ہے اگر اس طرح کے لوگ اقتدار میں آتے ہیں توپھر ہم ضرور کہیں گے کہ خلائی مخلوق کسی غیرملکی ایجنڈے کے تحت  انہیں لارہی ہے۔

انہوں نے کہا عمران خان نے لاہور جلسہ میں گیارہ نکات نہیں گیارہ فضولیات پیش کیں اور ان کا جلسہ مکمل طورپر فلاپ ہوا۔ برقی قمقموں اور بجلیوں کی چمک دمک پر پورے ملک کے جلسہ میں شرکت کا دعوی غلط ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں بروقت اور شفاف الیکشن کی ضرورت ہے، دھاندلی والے الیکشن نہیں چاہیں۔ یہ تاثر نہیں ہونا چاہیے کہ الیکشن پہلے سے طے شدہ پلان کے تحت ہورہے ہیں اور کس کو کتنی سیٹیں دینی ہیں اس طرح الیکشن بے معنی ہو جائیں گے۔ ماضی میں ایسا ہوتا رہاھے مگر اب یہ روایت ختم ہونی چاہیے۔

ایم ایم اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر سیاستدان غلطی کرتا ہے تو اسے گھسیٹا جاتا ہے اور اگر ادارے آئین سے ماورا قدم اٹھائیں تو ‘دامن پہ کوئی چھینٹ نہ خنجر پہ کوئی داغ – تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو’ والی بات ہے اور یہ چیز اب زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے مگر ہم مذہبی قوتوں کا ٹکراؤ نہیں ہونے دیں گے، تالی دو ہاتھوں سے بجتی ہے اگر ہمارا ہاتھ ہی نہیں اٹھے گا تو تالی کیسے بجے گی۔ ایسی صورتحال میں مذہبی جماعتوں کو لڑانے والوں کو شکت ہوگی۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں اگر اپنی نشستوں کو محفوظ بنانے کے لیے کسی جماعت سے ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پڑی تو اتحاد کی گنجائش رکھیں گے۔

حکومت سے علیحدگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دس دن پہلے حکومت سے علیحدہ ہونا اپنا نام شہیدوں میں شامل کرانے والی بات ہے۔

انہوں نے کہاکہ کوئی ادارہ کسی کو نااہل نہیں کرسکتا اگر کوئی نااہل ہوبھی جائے تو جمہوریت میں فیصلے عوام کرتے ہیں اور عوام کا فیصلہ ہی پاکستان کا مستقبل ہوگا۔

عدلیہ کے فیصلوں پر سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ عدلیہ جتنی بڑی چاہیے غلطیاں کرے اور اپنے دائرہ اختیار سے جتنا مرضی تجاوز کرے تب بھی اگر آپ اس پر اعتراض کریں گے تو توہین عدالت کے ضمرے میں آتا ہے اور میں توہین عدالت نہیں کرنا چاہتا۔

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ خیبرپختونخوا میں مجلس عمل کی حکومت ہوگی، گزشتہ الیکشن میں بھی کے پی سے جے یوآئی ایف تنہا جیتی تھی مگر ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔


متعلقہ خبریں