چینی صدر پر تنقید کے بعد علی بابا کےبانی منظر سے غائب

چینی صدر پر تنقید کے بعد علی بابا کےبانی منظر سے غائب

فوٹو: فائل


بیجنگ: آن لائن شاپنگ کی معروف کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما چینی صدر پر تنقید کرنے کے بعد پراسرار طور پر غائب ہو گئے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جیک مانے گزشتہ سال اکتوبر میں ایک فنانشل ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی ریگولیٹرز اور ریاستی بینکوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد سے وہ منظرعام سے غائب ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پانی کی بوتلیں فروخت کرنیوالا چینی شہری دولت میں جیک ما سے آگے نکل گیا

رپورٹ کے مطابق جیک ما چین کے صدر شی جن پن پر تنقید کے بعد سے اپنے ہی رئیلٹی ٹی وی شو میں بھی نظر نہیں آئے۔

نومبر میں اس رئیلٹی شو کا فائنل تھا، جس کے متعلق اکتوبر میں جیک ما نے اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر لکھا تھا کہ وہ فائنل کے امیدواروں سے ملنے کے لیے بے تاب ہیں تاہم وہ اس فائنل شو میں نظر نہیں آئے۔

اس کے بعد سے ان کے ٹوئٹر اکاﺅنٹ پر بھی کوئی ٹویٹ نہیں کی گئی، حالانکہ وہ باقاعدگی سے روزانہ متعدد ٹویٹس کیا کرتے تھے۔

خیال رہے کہ 58 ارب ڈالر مالیت کے کاروبار کے مالک جیک ما ایشیا کی ارب پتی شخصیات میں جانا مانا چہرہ ہیں۔

ان کی کمپنی کی جانب سے پیش کیے جانے والے دنیا کے سب سے بڑے آئی پی او کو لانچنگ سے پہلے ہی چینی ریگولیٹرز کی جانب سے رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دوسری جانب منظر سے غائب ہونے کے بعد جیک ما چین کی امیر ترین شخصیات میں پہلے سے تیسرے درجے پر چلے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جیک ما کا اینٹ گروپ اسٹاک مارکیٹ میں 34 ارب ڈالر کے شیئر لائے گا

چیف ایگزیکٹو اور بجٹ ای کامرس مارکیٹ کے بانی پنڈوڈو کولن ہوانگ نے جیک ما کی جگہ حاصل کر لی ہے جبکہ ٹینسینٹ ہولڈنگز کے سربراہ ’پونی ما ہوئینگ‘ چین کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں