اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی کیس: سپریم کورٹ نے نظر ثانی اپیلوں پر بینچ تشکیل دے دیا
ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ
جسٹس مقبول باقر، جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی کو لارجربینچ کا حصہ بنایا جائے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے دی جانے والی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 19 جون کے فیصلے کا پیراگراف 2 تا 11 پرنظرثانی کر کے واپس لیا جائے۔
درخواست گزار کی جانب سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ درخواست کی سماعت ٹی وی پر لائیو نشرکرنے کا حکم دیا جائے۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سرکاری عہدیداروں نے میرے اور اہل خانہ کے خلاف پروپگنڈہ مہم چلائی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ایف بی آر کے فیصلے کے خلاف اپیل داخل کردی
درخواست گزار جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنی درخواست میں لکھا ہے کہ عدلیہ کی آزادی ایگزیکٹو کے ہاتھ میں دینا آئین کے خلاف ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ 19 جون کے فیصلے سے عدلیہ کی آزادی کو ایگزیکٹو کے ہاتھ میں دے دیا گیا۔
ہم نیوز کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آررپورٹ بھی ریفرنس کی مانند گمراہ کن پروپیگنڈے کے لیے لیک کی گئی۔
جسٹس قاضی فیض عیسٰی کیخلاف صدارتی ریفرنس آئین اور قانون کے خلاف ہے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ میں جمع کرائی جانے والی درخواست میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایف بی آرکی رپورٹ نہ مجھے اور نہ اہلیہ کو فراہم کی گئی۔