کراچی: آر ايل اين جی ٹرمینل پر مرمت کا کام جاری

rlng

مہنگائی کے مارے عوام کو ایک اور جھٹکا اوگرا نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا


کراچی: کراچی کے پورٹ قاسم پر قائم آر ایل این جی ٹرمینل پر مرمت کا کام جاری ہے۔

ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے مطابق کراچی اور اطراف میں گیس پریشر کی صورتحال پیر تک بہتر ہو جائے گی۔ ٹرمینل پر مرمتی کام تیزی سے جاری ہے،کام مکمل ہوتے ہی گیس پریشر بحال ہو جائے گا۔

ترجمان سوئی سدرن کے مطابق کم گیس پریشرکی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے لوڈ مینجمنٹ شروع کیا گیا ہے، جس کے سبب کراچی کے کچھ علاقو میں پریشر کی کمی کا سامنا ہے۔

ترجمان کے مطابق کراچی کے پورٹ قاسم میں قائم آر ايل اين جی ٹرمینل کو مرمت کے باعث 4 روز کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ  اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سوئی ناردرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کو گھریلو اور کمرشل صارفین کی موسم سرما کی ضروریات کے لیے آرایل این جی فراہمی کی منظوری دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں آر ایل این جی لانے کی تیاریاں

مشیرخزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں ایس این جی پی ایل کو گزشتہ ریونیو شارٹ فال کی ریکوری کی بھی منظوری دی گئی تھی۔

جاری اعلامیے  میں کہا گیا تھا کہ ای سی سی اجلاس میں منگریو سے 8 ایم ایم سی ایف ڈی اور مٹھری گیس فیلڈ سے 4 ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس سوئی سدرن کو دینےکی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ ای سی سی اجلاس میں اوگرا کو آر ایل این جی پر نئے سی این جی اسٹیشنزکو لائسنس جاری کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

نئے سی این جی اسٹیشنز قائم کرنے پر2007 میں پابندی عائد کی گئی تھی جنہیں اب صرف درآمدی ایل این جی پر چلانے کے لیےلائسنس جاری کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر نے کہا تھا کہ سندھ  میں ڈیڑھ سال بعد گیس کی قلت پیدا ہوجائے گی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم بابر نے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا میں اڑھائی سال بعد گیس کی قلت شروع ہوجائے گی۔ بلوچستان میں 3 یا 4 سال بعد گیس کی قلت ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ  مقامی گیس کی تلاش کیلئے ملک بھر میں 20 نئے بلاکس نیلام کیے جائیں گے۔  تمام صوبوں میں ایل این جی کا نظام موجود نہیں ہے۔ صورتحال دیکھ کر ابھی سےفیصلے کرنا ہوں گے۔

ندیم بابر کا کہنا تھا کہ تیل وگیس کی تلاش کے اقدامات کےاثرات 5 سال بعدآئیں گے۔

انہوں نے کہا تھا موسم سرمامیں سوئی سدرن میں 450 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت ہوگی۔ 45 فیصد سےکم صلاحیت والے کیپٹو پاور پلانٹس بند کردیں گے۔ موسم سرما کیلئے لوڈ مینجمنٹ پلان تیارکرلیا ہے۔

معاون خصوصی پٹرولیم کا کہنا تھا کہ گھریلو صارفین کو گیس فراہمی میں ترجیح دی جائے گی۔ آئندہ موسم سرما میں زیادہ ایل این جی درآمد کا بندوبست کرلیا ہے۔ ایل این جی کی درآمدمیں کوئی ذاتی مفاد نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں