کشمور زیادتی کیس کا مرکزی ملزم اپنے ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک


کند کوٹ: سندھ کے ضلع کشمور میں ماں اور چار سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم رفیق ملک اپنے ساتھی ملزم کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔

ایس ایس پی کشمور امجد ملک شیخ نے ملزم کے ہلاک ہونے کی تصدیق کر دی۔

ایس ایس پی کشمور امجد ملک کے مطابق پولیس کو دیکھتے ہی رفیق ملک کے ساتھی ملزم خیراللہ بگٹی نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس سے مرکزی ملزم فائرنگ کی زد میں آگیا۔ اسپتال منتقل کرتے ہوئے مرکزی  ملزم راستے میں دم توڑ گیا۔

پولیس کے مطابق ملزم خیر اللہ بگٹی کو گرفتار کرکے کشمور تھانے منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم کو پولیس ملزم خیر اللہ بگٹی کی نشاندہی کیلئے ساتھ لے کر گئی تھی۔

دوسری جانب زیادتی کا نشانہ بننے چار سالہ علیشہ کو لاڑکانہ اسپتال میں زیرے علاج ہے، تاحال  بچی کیحالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

کشمور پولیس نے دو روز قبل سندھ بلوچستان کی سرحدی پٹی  109 آر ڈی مقام پر ماں کی نشاندہی پر کارروائی کرکے  4 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم کو گرفتار کیا تھا۔

کشمور میں 4 سالہ بچی اور اس کی ماں سے اجتماعی زیادتی کیخلاف ملک کے مختلف  شہروں میں سماجی تنظیموں اور شہریوں کی جانب سے ریلیاں و احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے سپریم کورٹ آف پاکستان نوٹس لیکر ملزمان کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا حکم جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل حکومت سندھ نے کشمور زیادتی واقعہ کے ملزم کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکار کے لیے قائداعظم پولیس میڈل کی سفارش کرنے اور ان کی بیٹی کے لیے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں پریس کانفرنس دوران کہا تھا کہ کشمور زیادتی کیس میں بہادر پولیس اہلکار اے ایس آئی محمد بخش نے گروہ کو پکڑنے کیلئے پلان بنایا اور کارروائی کی۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس کے ملزم کی گرفتاری پر انعام، عدالت ہرہم

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کی بیٹی نے گروہ سے بات کی اور کشمور پولیس نے فوری کارروائی کرکے گروہ کو حراست میں لے لیا۔ پولیس اہلکار کی بیٹی کو سیویلین ایوارڈز دینے کی بھی سفارش کریں گے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پولیس اہلکار نے خاتون کا درد سمجھتے ہوئے انہیں اپنے گھر منتقل کیا اور بیٹی سے کہا کہ خاتون کی مدد کرو۔

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ملزم نے اعتراف جرم کیا ہے اور اس کا بیان بھی قلمبند کر لیا گیا ہے۔ ڈی این اے سیمپل اکٹھے کر کے لیبارٹری بھجوائے جائیں گے۔

ترجمان سندھ حکوت کا کہنا تھا کہ وحشیانہ عمل کرنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی، درندہ صفت لوگوں کو مثال  بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا تھا کہ عدلیہ سے گزارش ہے کہ ایسے ملزموں کو زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے جب کہ پوری قوم کو پولیس اہلکار اور بیٹی کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: نارتھ ناظم آباد میں لڑکی کا قتل، والد کی مدعیت میں مقدمہ درج

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کے علاج اور تعلیم کے اخراجات سندھ حکومت برداشت کرے گی، زیادتی کے مجرمان کو کوئی چھوٹ نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ کشمور واقعہ نے بحیثیت قوم سب کو جھنجھوڑ دیا ہے، واقعے میں ملوث تمام ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں