برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزموں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں، گورنر پنجاب

حمزہ کرامت

لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزموں اور مجرموں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ نوازشریف کس ویزے پر برطانیہ میں موجود ہیں۔

چوہدری محمد سرور کے بیان سے قبل وفاقی وزیر شبلی فراز نے دعویٰ کیا تھا کہ نوازشریف15 جنوری2021 تک پاکستان کی کسی نہ کسی جیل میں ہوں گے۔

شبلی فراز نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت پاکستان نوازشریف کو واپس لانے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ ن لیگ کے قائد نوازشریف کو واپس لانے کے بعد کوٹ لکھپت یا کسی اور جیل میں رکھا جائے گا۔

وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں نوازشریف کے ترجمان محمد زبیر نے کہا تھا کہ15 جنوری2021 تک شبلی فراز ہی نہیں رہیں گے۔ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا پاکستان آنا آسان نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نوازشریف15جنوری تک جیل میں ہوں گے، شبلی فراز

گورنر پنجاب نے نوازشریف کی وطن واپسی کے متعلق تمام باتوں کو ایک طرف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان کوئی ایسا معاہدہ ہی موجود نہیں جس کے تحت قیدیوں، مجرموں، ملزموں کا تبادلہ ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ اپوزیشن کے مطالبات واضح نہیں ہیں۔ محمد سرور نے کہا کہ  ہم اپنے اداروں میں تصادم کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت  طالب علموں کیلئے سالانہ 2کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کرے گی۔ مخیر حضرات بھی سالانہ 200 طالب علموں کو گرانٹ دیں گے۔ یہ گرانٹ فاٹا، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے طلباکے لیے ہو گی۔

چوہدری محمد سرور نے بتایا کہ کل 16 کروڑ روپے کی گرانٹ طالب علموں پر سالانہ خرچ کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں