جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی

جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈاکٹر ماہا کی قبرکشائی

میر پور خاص: کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دو ماہ قبل پر اسرار طور پر ہلاک ہونے والی خاتون ڈاکٹر ماہا کا دوباہ پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے جوڈیشل مجیسٹریٹ میر پور خاص علی حسن مری کی نگرانی میں میڈیکل ٹیم نے گاؤں گروڑ شریف میں قبر کشاٸی کی۔

لیاقت میڈیکل اسپتال جامشورو کی 7 رکنی میڈیکل بورڈ کے چیٸرمین میڈیکل بورڈ محمد علی قریشی نے کہا کہ ڈاکٹر ماہا کی نعش سے سیمپلز اٹھاٸے ہیں اور باڈی کا ایگزیمینیشن کیا گیا ہے۔ رپورٹ متعلقہ اداروں کو 15 دن میں پیش کردیں گے۔

اس موقعے پر ڈاکٹر ماہا کے والد آصف علی شاہ  نے کہا کہ میں اپنی بیٹی کی خود کشی کے حوالے  سے متعلقہ پولیس کی کارکردگی سے معطمٸن ہوں، امید کرتا ہوں کہ پولیس حکام ملزمان کو کیفر کردار تک ضرور پہنچاۓ گی۔

خیال رہے کہ 18 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ڈاکٹر ماہا کی لاش ان کے گھر سے ملی تھی، ڈاکٹر ماہا کے قتل کے شبہ میں پولیس نے دو ملزمان جنید اور وقاص کو شامل تفتیس کیا تھا، تاہم دونوں ملزمان گزشتہ ماہ ضمانت مسترد ہونے کے بعد احاطہ عدالت سے فرار ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: دوبارہ پوسٹ مارٹم: ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کیلئے میرپور خاص کی عدالت سے رجوع

کراچی  پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ماہا علی نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی تھی۔

یاد رہے کہ 4 ستمبر کو کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا کے دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد پولیس نے میرپور خاص کی مقامی عدالت  سے ڈاکٹر ماہا کی قبر کشائی کی اجازت کی درخواست کی تھی۔

پولیس کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ جناح اسپتال کے ڈاکٹر عرفان کی رپورٹ غلط ہے، جس  کے مطابق گولی  بائیں جانب سے ڈاکٹر ماہا کے سر میں داخل ہو کر دائیں جانب سے نکل گئی۔

پولیس نے درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ رپورٹ کی تصدیق کے لیے خاتون ڈاکٹر کی قبر کشائی ضروری ہے۔ خاتون ڈاکٹر کی تدفین میرپور خاص  میں کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں