ملک بھر سے سرکاری ملازمین کا ڈی چوک پر دھرنا


اسلام آباد: ملک بھر سے سرکاری ملازمیں بشمول ینگ ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پینشرز کا مطالبات کے حق میں اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنا جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریڈ زون پر جانے والے راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔

ملک بھر سے سرکاری ملامین اور پینشرز مطالبات منوانے کیلئے اسلام آباد کے ڈی چوک پر جمع ہوگئے ہیں۔ دھرنے میں آل پاکستان ایمپلائیز پنشنرز لیبر تحریک کے ملازمیں بھی ریٹائرمنٹ عمر کی حد، پنشن میں کٹوتی سمیت دیگر پنشنرز سے متعلق ممکنہ فیصلوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

ملک بھر سے  پہنچنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز اپگریڈیشن ،پنشن اور سروس اسٹریکچر سے متعلق تحفظات پر احتجاج کر رہی ہیں۔ مظاہرین کے ریڈ زون میں داخلہ روکنے کیلئے رینجرز سمیت 1300 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ  بکتربند گاڑیاں اور واٹرکینن بھی کھڑی کردی گئی ہیں۔

مظاہرین کا بنیادی سروس اسٹرکچر کو بحال کرنے اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت سرکاری ملازمین کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرے، ترقیاں، مناسب پنشن اور مساوی مراعات ملازمین کے حقوق ہیں۔

مزید پڑھیں: ہواوے کا ایک ہزار پاکستانی سرکاری ملازمین کو آئی ٹی کی تربیت دینے کا اعلان

حکومت کی جانب سے احتجاجی ملازمیں  مذاکرات شروع کردیے گئے ہیں۔ معاون خصوصی فیصل سلطان اور سیکریٹری صحت احتجاجی ملازمین سے مذاکرات کررہے ہیں۔

سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بھی سرکاری ملازمین کے دھرنے میں پہنچ گئے۔ ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کا پروگرام بینظیر بھٹو نے شروع کیا تھا۔ آج ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جتنے معاہدہ ہو رہے ہیں وہ جعلی ہیں۔ ہم نے مزدور کو حصہ دیا۔ ہم پرانی پالیسیاں لے کر آئیں گے۔ مہنگائی کو آسمان پر پہنچا دیا اور مزدور کو زمین پر دھند دیا۔ پیپلز پارٹی آئے گی تو مزدوروں کو 30000 ہزار ماہانہ دیے جائیں گے۔ ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کریں گے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اگر نجکاری بند کرنے کا اعلان نہ کیا تو آپ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ پی ٹی ڈی سی کے 400 لوگوں کو بے روزگار کیا گیا۔ سپیشل اسٹنٹس کی فوج بھرتی کی گئی۔ 16 کو مزدور کے حقوق کے لئے گجرانوالہ کے لیے جا رہے ہیں۔ آپ کے حقوق کے لیے 16 اکتوبر کو باہر نکلیں گے۔ پی ڈی ایم آپ کے ساتھ ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ بھی احتجاج میں شریک ہوئے۔


متعلقہ خبریں