مولانا عادل کی گاڑی میں سیکیورٹی گارڈ نہیں تھا، سیکیورٹی گارڈ دارالعلوم

مولانا عادل کی گاڑی میں سیکیورٹی گارڈ نہیں تھا، سیکیورٹی گارڈ دارالعلوم

فائل فوٹو


کراچی: جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان گزشتہ روز نماز مغرب سے قبل دارالعلوم کراچی آئے تھے جہاں انہوں ںے نماز کی ادائیگی کے بعد مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کی تھی۔

مولانا عادل کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ، گولیوں کے خول کی فارنزک جانچ مکمل

ہم نیوز کے مطابق یہ بات دارالحکوم کراچی کے سیکیورٹی گارڈ شفیع اللہ نے اپنے بیان میں تفتیشی حکام کو بتائی ہے۔ تفتیشی حکام نے آج دارالعلوم کراچی کا دورہ کیا اور وہاں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کی۔ تفتیشی حکام نے سیکیورٹی گارڈ کا بیان بھی ریکارڈ کیا۔

تفتیشی حکام کو سیکیورٹی گارڈ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ مولانا عادل مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے تو دارالعلوم کے مرکزی گیٹ پر گاڑی کی رفتار آہستہ ہوئی جس پر میری سلام دعا ہوئی۔

ہم نیوز کے مطابق سیکیورٹی گارڈ شفیع اللہ کا کہنا ہے کہ مولانا عادل نے گاڑی کا شیشہ نیچے کیے بغیر اشاروں میں ہی سلام دعا کی۔

تفتیشی حکام کو سیکیورٹی گارڈ نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ مولانا عادل جس گاڑی میں روانہ ہوئے تھے اس میں کوئی سیکیورٹی گارڈ نہیں تھا۔

جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان کراچی میں سپرد خاک

سیکیورٹی گارڈ شفیع اللہ کے مطابق جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل دارالعلوم سے تقریباً سات بجے روانہ ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں