ماسکو: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان ’ون چائنا پالیسی ‘ کا زبردست حامی ہے اور چین کے اہم قومی مفادات کے امور میں اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
پاکستان اور چین، چیلنجز سے نمٹنے کیلیے متفقہ لائحہ عمل اپنانے پر متفق
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے یہ بات روس کے دارالحکومت ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم ممالک کے اجلاس میں اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے غیر رسمی ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کے اسٹیٹ قونصلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین خطے میں قیام امن کے حوالے سے بااعتماد اسٹریٹیجک شراکت دار ہیں۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دوران ملاقات کہا کہ علاقائی روابط کا فروغ، امن و استحکام کا قیام بی آر آئی اور ایس سی او کے یکساں اہداف ہیں۔
افغان مہاجرین کی واپسی امن مذاکرات کا حصہ ہونا چاہیے، وزیر خارجہ
انہوں نے کہا کہ چین کی خود مختاری اور قومی مفاد سے متعلقہ امور پر چین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پرامن افغانستان خطے میں امن و استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔
ہم نیوز کے مطابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغان قیادت میں، افغانوں کے لیے قابل قبول مفاہمتی مذاکرات کا حامی ہے۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھارت کے معتصبانہ رویے کی عکاسی کرتی ہیں۔ انہوں ںے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کی بابت بھی انہیں آگاہ کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم: روسی صدر کی وزرائے خارجہ سے ویڈیو لنک میٹنگ
پاکستانی وزیر خارجہ کی چین کے وزیر خارجہ سے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران یہ دوسری ملاقات ہے۔ اس سے قبل ان کی ملاقات بیجنگ میں ہوئی تھی جہاں مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستانی وفد کی قیادت کی تھی۔