نئے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کی حکمت عملی کیلیے چھ ایسوسی ایشنز کے کوچز کی ملاقات

نئے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کی حکمت عملی کیلیے چھ ایسوسی ایشنز کے کوچز کی ملاقات

لاہور: چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی فرسٹ الیون ٹیموں کے نئے مقررہ کوچز نے ڈومیسٹک سیزن 21-2020 کی حکمت عملی کی تیاری کے لیے لاہور کے نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر میں ملاقات کی ہے۔

اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے والے چھ کوچز کے علاوہ اس ملاقات میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس، ندیم خان، ہیڈ آف ہائی پرفارمنس کوچنگ، گرانٹ بریڈ برن (بذریعہ ویڈیو لنک) اورہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئرز ڈویلمپنٹ، ثقلین مشتاق بھی شریک تھے۔

آئندہ چند روز تمام کوچز نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر کی انتظامیہ اور کوچز کی مشاورت سے آئندہ سیزن کے لیے ٹیموں کی تیاری کو حتمی شکل دیں گے۔

فیصل اقبال، ہیڈ کوچ بلوچستان فرسٹ الیون

فیصل اقبال کا کہنا ہے کہ وہ بلوچستان کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے تقرری کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں اور وہ اس ذمہ داری کو احسن انداز میں نبھانے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اس نئے کردار کو نہ صرف تجربہ شیئر کرنے کا موقع سمجھتے ہیں بلکہ وہ اس کے ذریعے پاکستان کے ڈومیسٹک نظام میں بلوچستان کی ایک مضبوط ٹیم کی تیاری کی بھی کوشش کریں گے۔

فیصل اقبال نے کہا کہ وہ ڈومیسٹک سیزن 19-2018 میں بطور کرکٹر شرکت کرچکے ہیں، لہٰذا وہ جدید کرکٹ اور اس کے چیلنجز سے مکمل آشنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک ٹیموں کے ہیڈ کوچز اور قومی سلیکشن کمیٹی کے اراکین کی حیثیت سے وہ مصباح الحق کے لیے قومی ٹیم کے لیے کھلاڑیوں کی شناخت بھی کریں گے۔

شاہد انور، ہیڈ کوچ سنٹرل پنجاب فرسٹ الیون

شاہد انور کا کہنا ہے کہ سنٹرل پنجاب کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ان کے دو اہداف ہیں، پہلا یہ کہ سنٹرل پنجاب ڈومیسٹک سیزن 21-2020 میں بھی اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے اور دوسرا یہ کہ پی سی بی کی انتظامیہ کے نظریہ کے مطابق کھلاڑیوں کی ڈویلمپنٹ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ دیگر سلیکٹرز کی طرح وہ بھی مصباح الحق کو بہترین کرکٹرز فراہم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری احسن انداز میں ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔

عبدالرزاق، ہیڈ کوچ خیبرپختونخوا فرسٹ الیون

عبدالرزاق کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر پاکستان کرکٹ کی خدمت کا موقع ملنے پر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج وہ جو کچھ بھی ہیں، اس ملک کی بدولت ہیں، خواہش ہے کہ تقریباً دو دہائیوں پر مشتمل اپنے کریئر میں حاصل شدہ تجربے کو نوجوان کھلاڑیوں میں منتقل کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں خیبرپختونخوا کی ٹیم نے جارحانہ بلے بازی اور باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور بطور جارحانہ کرکٹر وہ خیبرپختونخوا کی کوچنگ کی ذمہ داری کو اپنے لیے موزوں سمجھتے ہیں۔

محمد وسیم، ہیڈ کوچ ناردرن فرسٹ الیون

محمد وسیم کا کہنا ہے کہ ان کے لیے ڈومیسٹک سیزن 20-2019 یادگار رہا، لہٰذاوہ ایک بار پھر ناردرن کے ان نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ  کام کرنے کے منتظر ہیں، گذشتہ سیزن کے دوران کئی اتار چڑھاؤ دیکھے اور نتیجتاً ناردرن ایک بہترین ٹیم کی حیثیت اختیار کرگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی توقع نہیں کررہا تھا کہ یہ ٹیم ٹی ٹونٹی کی چیمپئن بننے کے ساتھ ساتھ قائداعظم ٹرافی کے فائنل میں رسائی حاصل کرسکے گی، لیکن اس ٹیم نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر دکھایا۔

محمد وسیم نے کہا انہیں یقین ہے کہ ناردرن کی ٹیم آئندہ سیزن میں بھی متاثر کن کارکردگی کامظاہرہ کرے گی۔

باسط علی، ہیڈ کوچ سندھ فرسٹ الیون

باسط علی نے کہا کہ وہ صرف سندھ کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ہی کام نہیں کریں گے بلکہ ان کی نظریں دراصل ایسے کھلاڑیوں کی تیاری پربھی مرکوز ہوں گی جو پاکستان کی کرکٹ کو اعلیٰ مقام پر پہنچا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسے صرف ایک ڈومیسٹک ٹیم کی نہیں بلکہ پاکستانی کرکٹ کی خدمت کا موقع سمجھتے ہیں۔

باسط علی نے کہا کہ وہ کھلاڑیوں کی قابلیت، صلاحیت، کارکردگی اور فٹنس سے متعلق مصباح الحق کو اپنی آراء ضرور دیں گے۔

عبدالرحمٰن، ہیڈ کوچ سدرن پنجاب فرسٹ الیون

عبدالرحمٰن نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ سیزن میں ایک ایسی ٹیم بنانے کی کوشش کی جو نہ صرف فتح کو اپنی منزل بنائے بلکہ نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع بھی فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ سال کی طرح رواں سال بھی مصباح الحق کو بہترین کھلاڑیوں کے نام تجویز کریں گے۔ عبدالرحمٰن نے کہا کہ مصباح الحق سے گذشتہ سال بھی کوآرڈینشین بہت اچھی تھی اور آئندہ بھی بہتر رہے گی۔


متعلقہ خبریں