اینٹی بایوٹکس کو ایک خاص انداز میں استعمال کرنےکی ضرورت ہے، سربراہ این آئی ایچ


اسلام آباد: سربارہ قومی ادارہ براے صحت (این آئی ایچ) میجر جنرل عامر اکرام نے سمپوزیم سےخطاب کرتے ہوے کہا ہے کہ ریزیسٹنس سوپر بگز کے نمودار ھونےسے بچاؤ کے لیے اینٹی بایوٹکس کوایک خاص انداز میں استعمال کرنےکی ضرورت  ہے۔

یہ بات انہوں نے این آئی ایچ  اور فلے منگ فنڈ گرانٹ برائے پاکستان کے زیر اہتمام “قومی سمپوزیم برائے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس AMR سے متعلق سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

قومی ادارہ برائے صحت نے فلے منگ فنڈ گرانٹ برائے پاکستان کے تعاون سے دو روزہ “قومی سمپوزیم برائے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس AMR کا انعقاد کیا۔ موجود کووڈ -19 کی صورت حال کے پیش نظر اس سمپوزیم کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ اسلام اباد میں منعقد کیا گیا۔

سمپوزیم کے انعقاد سے پاکستان مین انسانوں اور جانوروں اور ماحول پر اے ایم ار کی وجہ سے مرتب ہونے والے اثرات اور خطرات کا جائزہ لینے میں بہت مدد حاصل ہوئی۔
اے ایم ار دنیا کو لاحق بڑے خطرات مین سے ایک ہے۔ یہ مائکروارگنزمز کے ایسے انداز میں تیار ھونے کی طرف اشارہ کرتا ہے جو خاص قسم کے جراثیم کو مارنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جو ہمارےجسم میں بہت عرصے تک بے اثر رہتے ہیں۔

اس سمپوزیم کےانعقاد سے سٹیک ہولڈرز کو ایک ایسا پلیٹ فارم میسر آیا ہے جس سے اینٹی مائیکروبیل کےانسانوں, جانوروں اور صحت کے ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کی طرف نشاندہی کرنےکاموقع ملا ہے۔ اور یہئ ون ھلتھ اے پروچ (one health approach) ہے۔

مزید پڑھیں: ہر 10واں پاکستانی کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز بنانے میں کامیاب

ورلڈ ھیلتھ اسمبلی ریزولیوشن 2015 (WHA68.7) سے جڑے عزم کو لے کر پاکستان نے 2017 میں نیشنل اے ایم ار فریم ورک, نیشنل ایکشن پلان, ور وسیع پیمانے پر نیشنل اے ایم ار سٹیرنگ کنٹرول کمیٹی کی تشکیل کی۔

اے ایم ار کی سنگینی کے پیش نظر, حکومت پاکستان نے NIH میں IPC اور AMR کے نیشنل پروگرام ک اغاز کے لیے مالی معاونت کا اعلان کیا ہے۔

اس سمپوزیم میں MoNHSR&C, MoHFS&R, MoCC کے نمائندوں کے علاوہ صحت سے متعلقہ ماہرین, لائیو سٹاک کے اداروں کے نمائندوں، ماہرین تعلیم، بین لاقوامی تنظیموں، پرائیویٹ تنظیموں، ہسپتالوں کے نمائندوں،  سیاسی تنظیموں اور بیوروکریٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

پارلیمانی سیکریٹری براے صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے اس موقع پر شرکا سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ حکومت پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کے لئے بیماریوں کے کنٹرول کے لئے گلوبل پروگرام کے تحت عالمی برادری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اس موقع پر بین لاقوامی تنظیموں اور مقامی ماہرین کی شرکت قابل ستائش ہے۔

فلےمنگ فنڈ UKکی مدد سے حکومت پاکستان ملک میں AMR سٹریٹیجی کو لاگو کرنے میں پر عزم ہے۔ اس امداد کی بدولت پاکستان میں AMR کی نگرانی کے علاوہ انسانوں اور جانوروں میں استعدادکار کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ AMR کی نگرانی, نیشنل ایکشن پلان میں سات نکاتی ایجنڈے میں شامل ہے, جس کے تحت انسانوں اور جانوروں کی لیبارٹریوں کی بہتری کے ساتھ ساتھ اہلکاروں کی استعداد میں اضافے پر بھی توجہ دی جاے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ AMU اورAMC کے شعبے میں مختلف سروے کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گا ۔


متعلقہ خبریں