آج ریاستی اور حکومتی جبر کا مقابلہ کیا، مریم نواز


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج میں اور میرے  کارکنوں نے ریاستی اور حکومتی جبر کا سامنا کیا۔

لاہور میں ن لیگی قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی خراج تحسین پیش کرتی ہوں جنہوں نے رسیاستی جبر کا سامنا کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج نیب پیشی کے دوران میری گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ آج ریاستی خوف اور جبر کا مقابلہ کرکے آئی ہوں. نیب دفتر کے باہر کارکنوں پر پتھر برسائےگئے.

مریم نواز نے کہا کہ پولیس کی شیلنگ اور پتھراوَ سے کارکنوں کو زخمی کیاگیا۔ ہمیں نیب گردی کاسامنا ہے۔ اپنے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ میری گاڑی نیب دفتر کے قریب پہنچی تو اچانک آنسو گیس اور شیلنگ شروع ہوئی۔ پتھر سے میری گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے اگر بلا ہی لیاتھا تو مجھے سن بھی لیتے۔ نیب کال اپ نوٹس ایک روز قبل موصول ہوا۔ نیب کال اپ نوٹس کو الزام نہیں کہوں گی۔ نیب کال اپ نوٹس کامقصد مجھے نقصان پہنچانا تھا۔ کون لوگ تھے اور پتھر کہاں سے لائے تھے نہیں معلوم۔

مریم نواز نے کہا کہ نیب کے کردارکا ہم سب کو پتہ ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز کے نیب سے متعلق ریمارکس کا بھی سب کوعلم ہے۔ نیب کو سیاسی جوڑ توڑ کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

ن لیگی رہنما مریم نواز کی پریس کانفرنس میں شاہد خاقان عباسی اور رانا ثنا اللہ موجود ہیں۔ شہباز شریف لاہور میں ہونے کے باوجود پریس کانفرنس میں شریک نہ ہوئے ۔ لاہور سے منتخب ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق  نے بھی مریم نواز کی پریس کانفرنس میں شرکت نہیں کی۔

خواجہ آصف اور احسن اقبال مریم نواز کی پیشی پر آئے نہ ہی پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔ پرویز رشید ،مریم اورنگزیب، طلال چودھری ،دانیال عزیز بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔

مزید پڑھیں: نوازشریف کا مریم نواز کو فون، زخمی کارکنوں کی عیادت کرنے کی ہدایت

مریم نواز نے کہا کہ نیب نے پیسے کے ذریعے سیاسی جوڑ توڑ کی۔ مجھ پر یہ تیسرا مقدمہ ہے۔ میرے خلاف آج تک کوئی ریفرنس نہیں بنایا جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ آج پولیس یونیفارم میں لوگوں نے پتھرمارے۔ مجھے واپس جانےکے لیے پیغام بھی آئے۔ مجھےکہاگیابی بی واپس چلی جائیں۔ نیب والوں نے دروازہ نہیں کھولا،چھپ کربیٹھے رہے۔ نیب کےدروازے کے باہرکھڑی رہی اور کہا مجھ سے جواب لے لیں۔ کیا پتھر میں لے کر آئی تھی اور پولیس کے حوالے کرکے اپنے کارکنوں کو زخمی کرایا؟

مریم نواز نے کہا کہ نیب میں پیش نہ ہونا شاید قانون کی زیادہ پاسداری ہوگی۔ نیب اب خود مطلوب ادارہ بن چکا ہے۔ نیب کوجواب دینا ہے کہ ٹیکس کا پیسہ سیاسی انجینئرنگ میں کیوں استعمال کیا۔

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود نیب نے تاحال کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا۔ نیب تفتیش کے بجائے دیگر معاملات سے متعلق سوالات کرتی رہی۔

نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ پانامہ ،اقامہ اور سب کچھ ختم ہوگیا۔ عمران خان نے خود کہا کہ ہمیں 6ماہ کی مہلت ملی ہے۔ عمرا ن خان کی حکومت نے بہت ظلم کیے۔ عمران خان کی حکومت کو ہرمحاذ پر ناکامی کاسامناہے۔ عمرا ن خان کی حکومت کی اولین ترجیح نوازشریف اور نوازشریف ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ والد سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل گئی تو جیلر نے کہا شہباز شریف ملناچاہتے ہیں۔ باہر گئی تو نیب حکام کھڑے تھے اور کہا آپ کو گرفتار کرناچاہتےہیں۔ نوازشریف کی کوئی بھی تصویر سامنے آتی ہے تو ان کو تکلیف ہوتی ہے۔

ن لیگی رہنما مریم نواز نے کہا کہ حکومت نے خود کو بچانے کے لیے نوازشریف کو باہر بھیجا۔ عمران خان  آپ نے نوازشریف پر نہیں اپنے اوپر رحم کیا۔

انہوں نے کہ نواز شریف کا بیانیہ ہی پارٹی کا بیانیہ ہے۔ سب نواز شریف کی لیڈرشپ اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے سے متفق ہیں۔ نواز شریف کے بیانیہ کو وقت نے درست ثابت کردیا۔

مریم نواز نے کہا کہ میرے لیے بولنا آسان اور خاموش رہنا مشکل ہے۔ عمران خان آپ خارجہ پالیسی سمیت ہر معاملے میں ناکام ہوئے ہیں۔ بنی گالہ کانام تبدیل کرکے چاغی رکھ دیتے۔ آپ نے نوازشریف کی صحت پر سیاست کی۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ اگر آج ووٹ کو عزت مل جاتی تو پاکستان کے ساتھ یہ سلوک نہ ہوتا۔ سب ایک بات پر متفق ہیں اور وہ ہے ووٹ کو عزت دو۔

انہوں نے کہا کہ  میاں نواز شریف کے دل کی ایک شریان آج بھی بند ہے۔ ہمیں زندہ لیڈر چاہیے، لیڈرز کی لاشیں نہیں چاہئیں۔ ہم نے خاموش رہ کر موجودہ حکومت کو زیادہ ایکسپوز کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نیب کی پیشیاں بہت خاموش ہوا کرتی تھیں۔ نیب پیشی پر میں اکیلی آئی تھی، کارکن میرا وہاں پر انتظار کررہے تھے۔ ہمارا کارکن تحریک انصاف کے کارکن کی طرح کا نہیں ہے۔ ہم سیاسی کارکن ہیں، لوگ ہم سے محبت کرتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ سے کہا 6 ماہ کی مدت ملی ہے۔ ہم کہتے ہیں یہ حکومت 600 سال بھی کارکردگی نہیں دکھا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی کلیئر ہدایت ہے کہ اے پی سی کو استعمال کریں۔ مولانا فضل الرحمان کے تمام تحفظات مسلم لیگ ن دور کردے گی۔ نوازشریف کی قیادت میں سب متحد ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف خاموش نہیں ہیں، انہوں نے نے اپنے حصے کا سارا کام کردیا۔ نوازشریف اپنی بیگم کو بستر مرگ پر چھو ڑ کر عدالت میں پیش ہوئے۔نوازشریف نے تمام زخم اپنے سینے پر سہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر منصوبے پر مسلم لیگ ن پر مہر لگی ہوئی ہے۔ تین دفعہ کے وزیراعظم کو بیوی سے بات نہیں کرائی گئی۔ جج ارشد ملک نے کہا مجھے بلیک میل کرکے کہا گیا کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دو۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے بیانیے کے لیے تکلیفیں برداشت کیں۔ نوازشری صحت بہتر ہوتے ہی ملک واپس آئیں گے۔


متعلقہ خبریں