پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں20اعشاریہ75فیصد اضافہ


اسلام آباد: پاکستان کی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی(آئی ٹی) سروسز کی برآمدات میں 20 اعشاریہ 75 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ گزشتہ  مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی سروسزکی برآمدات کی مد میں ایک ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں۔
مالی سال19-2018کے مقابلہ میں مالی سال 2019-20 میں آئی ٹی برآمدات میں 20.75 فیصد اضافہ ہوا۔

مالی سال19-2018 میں آئی ٹی برآمدات سے حاصل ہونے والی ترسیلات زر 917.875 ملین ڈالر رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 19 فیصد اضافہ

وزرات آئی ٹی کے تحت، ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹرسروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کےلیےہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ دیگر شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جون 2025 تک آئی ٹی اورمتعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کےلیے 100 فیصد مالکانہ حقوق اورمنافع لے جانے کی سہولت ہے۔

گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میںپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسزکی درآمدات 18.5 فیصد اضافے سے 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔

ترسیلات کا بڑا حصہ سافٹ ویئر کنسلٹنسی سروسز کے تحت حاصل ہوا ہے جس کی برآمدات 12 فیصد اضافے سے 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوچکی تھی۔

پہلے سات میں سافٹ ویئرکنسلٹنسی کے ساتھ کمپیوٹر سافٹ ویئر کی برآمدات بھی 8.17 فیصد سے بڑھ کر 12 کروڑ 90 لاکھ  ڈالر تک پہنچ چکی تھیں۔ جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 11 کروڑ 90 لاکھ  ڈالر تھیں۔

پاکستان میں 5 ہزار آئی ٹی کی کمپنیاں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کو مختلف سروسز فراہم کر رہی ہیں۔ پاکستان انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہر سال 10 ہزار سے زائد نئے ایپلیکیشن ڈیویلیپرز اور  فری لانسرز افرادی قوت میں داخل ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں 10 ارب ڈالر کی درآمدات کرنے صلاحیت موجود ہے اور یہ آنے والے پانچ سالوں کے دوران لاکھوں روزگار پیدا کر سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں