پٹرول بحران: 3 نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیز ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ میں ملوث


کراچی: ملک میں جاری پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے پیچھے 3 نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کے مطابق شیل پاکستان، ہیسکول پٹرولیم اور گولمیٹڈ ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاق کی انکوائری کمیٹی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے سی ای اوز کو نوٹسز جاری کرکے طلب کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی انکوائری کمیٹی کا مختلف آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ڈپو پر بھی چھاپے مارے۔

وفاقی حکومت نے آئل کمپنیزکی ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ کےحقائق جاننے کیلئےکمیٹی تشکیل دی تھی۔

مزید پڑھیں: پٹرول کی قلت پر وزیراعظم برہم، ذمہ داروں کیخلاف ایکشن کا حکم

ذرائع کے مطابق شیل پاکستان لمیٹڈ کے سی ای او ہارون راشد کو کمیٹی نے کل صبح ڈھائی بجے طلب کرلیا ہے۔

کمیٹی نے ہیسکول پٹرولیم لمیٹڈ کے سی ای او کو بھی ساڑھے 11بجے کل طلب کرلیا ہے جبکہ گیس اینڈ آئل کمپنی لمیٹڈ کے سی ای او خالد ریاض کو ایک بجے طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیز سی ای اوز کو تحقیقاتی کمیٹی کے رکن اور ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے نے طلب کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئل کمپنیزکے سی ای اوز کو ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے کراچی کے دفترمیں طلب کیا گیا ہے۔

کمیٹی کی طرف سے جاری نوٹسز میں آئل کمپنیز کے سی ای اوز کو دستاویزات بھی ساتھ لانے کا کہا گیا ہے۔

اس سے قبل پاکستان میں تیل اور گیس کی ترسیل کے ذمہ دار ادارے اوگرا نے خبردار کیا تھا کہ زائد قیمت پر پیٹرول فروخت کرنے اور قلت میں ملوث فلنگ اسٹیشن سیل کردیئےجائیں گے۔

ترجمان اوگرا نے بیان میں کہا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات سےمتعلق تمام ترصورتحال پرنظر رکھ جا رہی ہے اور تیل کمپنیوں کوپٹرولیم مصنوعات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے ہدایات بھی دی ہیں۔ آئل ریفائنریز کو مقامی پیداواربہتربنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 


متعلقہ خبریں