اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں کشمیر کا مقدمہ رکھا اور انہیں وادی میں ہونے والے ظلم و ستم سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ کس طرح بھارت کے سات لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے مظفرآباد میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے مطابق ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے پوری دنیا سے ساتھ دینے اور اپنا کردار ادا کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیلم جہلم پروجیکٹ پربات کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ منصوبہ مکمل طورسے کام کررہا ہے اور اس سے بجلی بھی پیدا کی جارہی ہے۔ اگر نواز شریف نے دلچسپی نہ لی ہوتی تو یہ کبھی مکمل نہ ہوتا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو بے پناہ مسائل کا سامنا ہے اور یہ مسائل ہمیں وراثت میں ملے ہیں۔ ہم نے توانائی کے بہت بڑے بحران کا سامنا کیا۔ سپلائی اور ڈیمانڈ کا فرق پورا کیا لیکن اب بھی بے تحاشہ چیلنجز موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے علاقے جہاں بجلی چوری ہورہی ہے وہاں لوڈشیڈنگ ضرور کی جائے گی۔