آج نرسوں کا عالمی دن منایا جا رہا



نرسنگ کی اہمیت اُجاگر کرنے اور اس کی خدمات کے اعتراف کے طور پردنیا بھر میں آج 12مئی کو’نرسوں کاعالمی دن‘ منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز1953 میں ہوا تھا۔

لوگوں کی اکثریت شعبہ صحت میں سب سے اہم کردار صرف ڈاکٹرز کا ہی سمجھتی ہے، درحقیقت ڈاکٹرز کے علاوہ نرسیں، وارڈ بوائز اور دیگر اسٹاف کی بھی اتنی ہی اہمیت ہوتی ہے۔

شعبہ صحت میں سب سے اہم کردار صرف ڈاکٹرز کا ہی نہیں، مریضوں کی حفاظت، دیکھ بھال اور تیمارداری میں ایک نرس اہم کردار کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شعبہ صحت میں نرسنگ کوریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔

نرسنگ کی اہمیت اُجاگر کرنے اور اس کی خدمات کے اعتراف کے طور پردنیا بھر میں12مئی کو ’’ نرسوں کاعالمی دن‘‘ منایا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے 2020 کو نرسوں کا عالمی سال قرار دیا ہے۔

آج کے دن نرسنگ سے منسلک افراد کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی اس شعبے سے وابستہ خواتین کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔

حالیہ کورونا وائرس نے ڈاکٹرز اور نرسوں کو بھی متاثر کیا پاکستان میں اب تک 115 نرسیں متاثر ہو چکیں۔۔ اتنی تعداد میں نرسوں کے متاثر ہونے کے باوجود نرسوں کا حوصلہ بلند ہے۔

دنیا بھر میں نرسنگ ایک مقدس اور محترم پیشے کے طور پر مقبول ہے۔ کسی مریض کی جان بچانے یا اس کی تیمارداری کے دوران ایک نرس کا کردار کسی ڈاکٹر سے کم نہیں ہوتا۔

نرسوں کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک بھر میں نرسز کے لیے ترقیاتی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نرسنگ کے حوالے سے قانون پر کام کررہے ہیں۔ بین القوامی سطح پر صحت کے شعبے پر توجہ دی جارہی ہے اور ہمیں نرسنگ کے تعلیمی اداروں کو ترقی سے ہم آہنگ کرنا ہے۔ اسلام آبادمیں ماڈل ہیلتھ کیئر سنٹر ز بنا رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں