جرمن حکومت نے عبادت گاہوں میں مشروط اجتماع کی اجازت دے دی

فائل فوٹو


برلن: جرمنی کی حکومت نے لاک ڈاؤن کے باوجود تمام عبادت گاہوں میں مشروط اجتماع کی اجازت دے دی ہے۔

مختلف مذاہب کے پیروکار 4مئی سے عبادت گاہوں میں اجتماع کر سکیں گے اور اجتماعات میں زیادہ سے زیادہ 50افراد شامل ہو سکیں گے۔

جرمن حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق برلن میں مساجد انتظامیہ معاملات کی بہتری تک مساجد بند رکھنے پر متفق ہیں اور اس کا مقصد کورونا کا ممکنہ پھیلاؤ روکنا ہے۔

عبادت گاہوں میں اجتماع کی مشروط اجازت کے باوجود حکومت مسلمانوں کو رمضان کی عبادات گھروں پر ادا کرنے کی ترغیب دے ہی ہے۔

جرمنی میں کورونا وائرس کے سبب 16 مارچ کو غیر معیہ مدت کیلئے تمام عبادت گاہوں میں اجتماعی عبادت پر پابندی لگائی گئی تھی۔ مذکورہ فیصلہ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں نے مل کر کیا تھا۔

اس حکمنامے میں مذہبی، سماجی اور فلاحی تنظیموں کے اجلاس بھی ممنوع قرار دیئے گئے تھے۔ حکمنامے کے مطابق”تمام کلیساؤں، مساجد، یہودی عبادت گاہوں اور دیگر جملہ مذاہب کے عبادت خانوں میں عبادت گزاروں کے جمع ہونے پر پابندی لگائی گئی تھی۔‘‘

خیال رہے کہ جرمنی میں کورونا کی بد ترین صورتحال ہے اور وائرس سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں اس کا پانچواں نمبر ہے۔ جرمنی میں150,729 افراد کورونا سے متاثر ہیں اور5 ہزار315 جاں بحق ہو چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں