کورونا: اسپتالوں میں حفاظتی سامان کا صحیح استعمال نہیں ہورہا، ظفرمرزا

پاکستان میں کورونا کیسز میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ اسپتالوں میں ہدایات پر عملدرآمد بہتر طریقے سے نہیں ہورہا ہے۔ حفاظتی سامان غیر ضروری طریقے سے استعمال ہوگا تو قلت پیدا ہوگی۔

اسلام آباد میں کورونا سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ ہدایت پر مکمل عمل درآمد کریں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف وہ سامان استعمال کریں جس کی ہدایت کی گئی ہے۔ فرنٹ لائن ورکرز کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ ڈاکٹرزاورطبی عملہ حفاظتی ہدایات پرمکمل عمل کرے۔ حفاظتی ہدایت نامہ ویب سائٹ پربھی موجودہے۔

ڈاکٹرظفرمرزا نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے ملک کے 152 اسپتالوں میں حفاظتی کٹس روانہ کردی ہیں۔ آزاد کشمیر میں 4، بلوچستان میں 4، اسلام آباد میں 7 اسپتالوں میں این 95 ماسکس، دستانے اور گاؤن بھیج دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 21، پنجاب میں 74 اورسندھ میں 42 اسپتالوں میں این 95 ماسکس، دستان اور گاؤن بھیج دیے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو معاملات سے آگاہ رکھاجارہاہے۔ کورونا وائرس کو غیر سنجیدہ نہ لیا جائے۔ کسی حد تک یہ بات سچ ہے کہ ہمارے تخمینے سچ ثابت ہورہے ہیں۔ ہمیں مزید احتیاط اور مزید ذمہ داری کی ضرور ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ماہرین کورونا وائرس کی دوا کا تجربہ کرنے کیلئے اہل قرار

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ یہ سوچنا کہ مریضوں کی تعداد کم ہے اور مطمئن ہونا بڑی غلطی ہے۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز 15لاکھ سے زائد ہیں۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 4ہزار322ہے۔ 24گھنٹوں کے دوران پاکستان میں 248 کیسز کا اضافہ ہوا

معاون خصوصی نے کہا کہ 24گھنٹے کے دوران 2 ہزار737 کورونا ٹیسٹ کیے۔ اب تک پاکستان میں 34 ہزار896 ٹیسٹ کیےجاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں نے بر وقت مؤثر اقدامات کیے۔ ہمیں مزید احتیاط اور ذمے داری کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے صحت یاب لوگوں کی تعداد572 ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کورونا سے متعلق مزید احتیاط کی ضرورت ہے۔ احتیاط نہ کی توکیسزاوراموات کی تعدادمیں اضافہ ہوسکتا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کےتحت ماہرین کی کمیٹی بنائی ہے۔


متعلقہ خبریں