پاکستان میں الیکشن سے قبل فیس بک بانی مارک زکربرگ کا اہم اعلان

Mark Zuckerberg

کیلیفورنیا: مبینہ طور پر انتخابی عمل اور الیکشن نتائج کو متاثر کرنے والے اداروں کے خلاف فیس بک اور انسٹاگرام پرکریک ڈاؤن کا باقاعدہ اعلان کیا گیا ہے۔

فیس بک بانی مارک زکربرگ کے مطابق روسی ادارے انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی (آئی آر اے) کے 270 پیجز اور اکاؤنٹس ختم کر دیے ہیں۔

زکربرگ نے اپنے اسٹیٹس میں دعوی کیا کہ آئی آر اے انتخابی مواقع پر روس سمیت امریکی اور یورپی عوام کی رائے پراثرانداز ہوتا تھا۔

روسی ادارے کو فیس بک پر مزید کام کی اجازت نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ حالیہ اقدام کا مقصد انتخابی عمل کو کسی بیرونی مداخلت سے محفوظ رکھنا ہے۔

آئی آر اے نامی ادارے کے طریقہ کار کو انتہائی موثر قرار دیتے ہوئے زکربرگ کا کہنا تھا کہ روسی ادارے کی مداخلت سے 2016 میں واقف ہوئے۔ یہ سینکڑوں جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے مخصوص مواد پھیلاتا تھا۔

انہوں نے تصدیق کی کہ آئی آر اے سے تعلق کے شبہے میں روس سے تعلق رکھنے والے متعدد میڈیا اداروں کے اکاؤنٹس بھی ڈیلیٹ کئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2017  میں فرانس کے صدارتی انتخابات کے دوران 30 ہزار جعلی اکاؤنٹس بند کئے۔ زکربرگ نے جرمن الیکشنز سے قبل متعلقہ حکومتی اداروں سے رابطے میں رہنے کی بھی تصدیق کی۔

مارک زکربرگ نے فیس بک پر موجود مواد پر قابو پانے کے اقدامات کے متعلق تفصیل بھی بتائی۔ جس کے تحت مشکوک مواد کو تلاش کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر مبنی ٹولز کو جدید بنایا گیا ہے۔ فیس بک کے 15 ہزار ملازمین اسی مقصد کیلئے کام کر رہے ہیں جن کی تعداد رواں برس کے اختتام تک بڑھا کر 20 ہزار کر دی جائے گی۔

مارک زکربرگ نے کہا کہ اداروں اور حکومتوں کی جانب سے اپنا موقف عوام تک پہنچانے کا احترام کرتے ہیں لیکن انہیں اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ القاعدہ اور داعش سے متعلق 99 فیصد مواد کسی یوزر کی جانب سے رپورٹ کرنے سے قبل ہی ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہے۔ زکربرگ نے تصدیق کی کہ وہ اس معاملے پر خاصے عرصے سے توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔

رواں برس پاکستان سمیت دیگر ممالک میں انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکوک مواد کی تلاش کے ٹولز میں نئی زبانیں بھی شامل کر رہے ہیں۔

فیس بک کے اقدامات کو ڈیجیٹل ماہرین کا بڑا حلقہ کنٹینٹ یا مواد پر مزید کنٹرول سے بھی تعبیر کرتا ہے۔ سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ کی جانب سے حالیہ کریک ڈاؤن میں انسٹاگرام پر موجود اکاؤنٹس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں