کورونا کا کاری وار، غریب اور متوسط طبقہ مشکلات کا شکار


لاہور: کورونا وائرس کے کاری وار متوسط اور غریب طبقے پر بھاری پڑنے لگے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹس، بازار اور ہوٹل بند ہونے سے ڈیلی ویجرز کے لیے روزی روٹی کا بندوبست کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

کورونا وائرس سے زندگی کا پہیہ جام ہوا تو دہاڑی داروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں اور انہیں اپنے اور اپنے بچوں کے لیے رزق کمانے کے لالے پڑ گئے ہیں۔

گاہکوں کی آمد میں کمی پر شہر میں ہوٹلوں اور ریستورانوں کے مالکان نے کئی ریسٹورنٹ بھی بند کر ڈالے ہیں جس پر ڈیلی ویجرز پریشانی کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، انٹرسٹی بسوں کی بندش، ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کے گھروں میں بھی فاقے

نجی ہوٹل پر بطور شیف ذمہ داریاں نبھانے والا محمد نعیم بھی دو روز سے بے روزگار ہے، راشن کے علاوہ مکان کا کرایہ، بجلی اور گیس کے بل، یہ سب خرچے کام نہ ہونے پر نعیم کے لیے درد سر بن چکے ہیں۔

نعیم نئے کام تلاش کیلئے کوشاں ہے، مگر کہیں بات بنتی دکھائی نہیں دیتی، کورونا وائرس کے باعث معاشی لاک ڈاون سے صرف محمد نعیم ہی نہیں بلکہ ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افرا دکی تعداد 799 ہو گئی ہے۔

سندھ میں 352 اور پنجاب میں 225افراد کورونا وائرس کا شکار ہیں۔ بلوچستان میں 104اورگلگت بلتستان میں71کوروناکیسزرپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، دیہاڑی دار مزدور فاقوں پر مجبور

خیبرپختونخوا میں 31، اسلام آباد15 اورآزادکشمیر میں ایک کورونا کیس سامنے آیا ہے۔ پاکستان میں کورونا وائرس کے 5مریض جاں بحق اور5صحتیاب ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں