خیبرپختونخوا :مالی اور انتظامی اصلاحات کیلئے یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ


پشاور: خیبرپختونخوا کی جامعات میں مالی اور انتظامی اصلاحات کے لیے یونیورسٹیز ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کو محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے یونیورسٹیز ایکٹ 2012 میں ترامیم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر گورنرخیبر پختونخوا شاہ فرمان نے کہا کہ ایکٹ میں ترمیم مالی نظم و ضبط اور اکیڈمک سرگرمیوں کی بہتری کیلئے ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترمیم کا مقصد یونیورسٹیز کے اندر میرٹ اور شفافیت کے نظام کو مستحکم بنانا ہے۔۔ اعلی تعلیمی اداروں سے نوجوان قیادت پیدا ہوتی ہے، لاپرواہی کی گنجائش ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ہائر ایجوکیشن کمیشن میں بے ضابطگی،پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع

گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کی جانب سے یونیورسٹیز ایکٹ میں طلبا پر مالی بوجھ کم کرنے اور ڈریس کوڈ لازمی قرار دینے پر زور دیا گیا۔

انہوں نے وائس چانسلرز کے پیشہ ورانہ فرائض کے اختیارات کو مستحکم کرنے کے لیے ترامیم کرنے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا نے پیپر چیکنگ میں شفافیت لانے اور اقربا پروری کے خاتمہ کو بھی ایکٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کردی۔

یونیورسٹیز ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کے تحت  ہر یونیورسٹی امتحانات کے پیپر دوسری یونیورسٹی سے چیک کرائے گی۔

مجوزہ ترمیم کے تحت انتظامی افسران کو مس کنڈکٹ، نا اہلیت، کرپشن یا غیر اخلاقی سرگرمیوں پر گورنر/چانسلر خود ہٹانے یا سزا دے سکیں گے۔ جامعات میں خزانچی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرے گا۔


متعلقہ خبریں