صحافی عزیز میمن کی موت کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی

صحافی عزیز میمن کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

سندھ حکومت نے صحافی عزیز میمن کی موت کی تحقیقات کے لیے نو رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی میں رینجرز،آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل نہیں ہیں۔

اس سے قبل ڈاکٹر تحسین میمن اور ڈاکٹر زاہد شیخ کے دستخط سے جاری کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں درج تھا کہ صحافی کی موت دم گھٹنے سے ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ سندھ پولیس نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے دیا تھا کہ صحافی کی موت طبعی تھی۔ عزیزمیمن کے بھائی حفیظ میمن نے کچھ دیر قبل اسٹینڈنگ کمیٹی میں پیش کی جانے والی رپورٹ کو یکسر مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی عزیز میمن قتل کیس کی رپورٹ ان کے بھائی نے مسترد کردی

انجینئرحفیظ میمن کا مؤقف تھا کہ  قتل کی انکوائری دو اضلاع میں تقسیم ہو کر کی جارہی ہے۔ حفیظ میمن نے دعویٰ کیا کہ ان کے بھائی اور صحافی عزیز میمن کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔  نعش نہر سے ملی تھی اور پورے شہر نے دیکھا تھا کہ وہ موت طبعی نہیں تھی۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صحافی عزیزمیمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اس ضمن میں باقاعدہ سمری وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ارسال کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صحافی عزیز میمن قتل کیس: جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ نے جے آئی ٹی کی تشکیل کے لیے جو سمری وزیراعلیٰ سندھ کو بھیجی تھی اس میں ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد رینج ولی اللہ دل کو سربراہ مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

جے آئی ٹی میں فرانزک ماہرین، سینئر پیتھو لوجسٹ، کیمیائی تجزیے کے ماہرین سمیت تجربہ کار ڈاکٹروں کی ٹیم بھی شامل ہوگی۔


متعلقہ خبریں