اسلام آباد : وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی رمضان المبارک اور عیدین کے چاند دیکھنے کی بریفنگ میں مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے شرکت نہیں کی۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس میں دی جانے والی کمیٹی دونوں مہمانوں کی راہ تکتی رہی۔
اجلاس کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام مکاتیب فکر کے علماء کو اکٹھا کرنا چاہتے تھے اسی لیے انہوں نے مفتی منیب الرحمان اور مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت دی تھی۔
مزید پڑھیں : پہلا روزہ 25 اپریل کو ہو گا، فواد چوہدری
انہوں نے کہا کہ مفتی منیب الرحمان کا موقف ہے کہ وہ سائنس کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں جبکہ خود ناک کی نوک پر ہی عینک کو بھی رکھتے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس سال رویت ہلال کمیٹی نے رجب، ذی القعد اور صفر کی غلط تاریخوں کا اعلان کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگلی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ 2 اپریل کو لاہور میں ہو گی جس میں مفتی منیب الرحمان اور شہاب الدین پوپلزئی کو دعوت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت نو ممالک رویت کے بجائے سائنسی طریق کار استعمال کر رہے ہیں، متحدہ عرب امارات بھی اس سال سائنسی طریقے سے چاند دیکھے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سائنسی کیلنڈر کے مطابق پہلا روزہ 25 اپریل کو ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’رویت ہلال کمیٹی صفر کے مہینے کی غلط اطلاع پر معافی مانگے‘
گزشتہ برس ایک پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اگر دوربین سے چاند دیکھنا غلط ہے تو پھر عینک سے دیکھنا بھی غلط ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک میں ایسا بے شعور طبقہ موجود ہے جس سے بات ہی نہیں کی جا سکتی تاہم باشعور طبقے کو بتانا چاہتا ہوں کہ عقل و علم سے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صفر کے مہینے کیلئے تصاویر جاری کی ہیں جس سے چاند کی شہادت دیکھی جا سکتی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی میں 80،80 سال کے بابے نہیں ہونے چاہئیں۔
مزید پڑھیں: قیام پاکستان میں علما کا کردار:مفتی منیب کا فواد چوہدری کو جواب
اس سے قبل بھی فواد چوہدری اور مفتی منیب الرحمان کے درمیان اس موضوع پر تنازعہ کھڑا ہوا تھا۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نئے وزیر پہلے اپوزیشن کے لتے لیتے تھے انہوں نے شائد کسی عامل سے تعویز لے کر فواد چوہدری سے جان چھڑائی ہے اور اب ان کو نیا عنوان تلاش کرنے کا شوق ہے۔