وزیراعلیٰ سندھ کا ہنگامہ کرنے والے 28 افسران کو گرفتار کرنے کا حکم

وزیراعلیٰ سندھ کا ہنگامہ کرنے والے 28 افسران کو گرفتار کرنے کا حکم

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے 28 افسران کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ان 28 افسران جن کو ایس بی سی اے سے ٹرانسفر کیا گیا تھا نے ڈائریکٹر  جنرل کے دفتر میں ہنگامہ آرائی کی تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے انسپکٹر جنرل پولیس سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ان افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے گرفتار کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے آئی جی سندھ کو ان افسران کو گرفتار کرکے انہیں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طور پر ہٹانے کا حکم

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  نے وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کو ہدایت کی کہ وہ ایس بی سی اے کی بلڈنگ میں اپنی آفیس بھی قائم کریں۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ہم کسی کو غنڈہ گردی کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔

واضع رہے کہ آج  سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے معطل افسران نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آشکار ڈاور کے دفتر پر ہنگامہ آرائی کی تھی، جس کے بعد وہ مستعفی ہوگئے تھے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ گزشتہ شام ڈائریکٹر عادل عمر اور جمیل میمن کی سربراہی میں معطل افسران آشکار ڈاور کے آفس میں داخل ہوئے اور ان پر معطلی کے نوٹیفیکشن واپس لینے پر دباؤ ڈالا۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل ڈی جی کے کمرے کی میز پر چڑھ کر نعرے بازی کی گئی۔ سیکریٹری بلدیات نے آشکار ڈاور کو معطل افسران کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی مشورہ دیا۔

آشکار ڈاور اپنے ہی دفتر میں جانے سے خوفزدہ ہوگئے جس کے بعد انہوں نے اپنا استعفیٰ ڈاک کے ذریعے وزیر بلدیات کو بھیجوا دیا۔

واضع رہے کہ 6 فروری سپریم کورٹ نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا تھا۔

یہ حکم عدالت عظمیٰ نے کراچی کے علاقے بوٹ بیسن کے اطراف پارک کی زمین پر عمارتیں تعمیر ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیا تھا۔


متعلقہ خبریں