کورونا وائرس: ہلاکتوں کی تعداد 3000 سے تجاوز کرگئی

یو اے ای میں تعلیمی ادارے ایک ماہ کیلئے بند رکھنے کا اعلان

کورونا وائرس، دنیا بھر میں 6 کروڑ 68 لاکھ سے زائد افراد متاثر

فائل فوٹو


اسلام آباد: چین سے شروع ہونے والے جان لیوا مرض کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3015 ہوگئی ہے جبکہ 93 ہزار سے زائد اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

موذی مرض سے اٹلی میں مجموعی طور پر ،107 امریکہ میں 11، ایران میں 15، عراق میں ایک جبکہ چین میں مزید 41 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

74 ممالک میں پھیلی بیماری کے باعث اٹلی کے تمام تعلیمی ادارے 15 مارچ تک بند کردئیے گئے جبکہ جرمن ایئرلائن لفتھنسا نے150  جہاز گراؤنڈ کر دئیے۔

وائرس کی وجہ سے برلن میں سیاحتی نمائش بھی منسوخ کردی گئی جبکہ لندن کا عالمی کتب میلہ بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس

متحدہ عرب امارت میں 27 کیسز سامنے آنے کے بعد مرض کے بچاؤ کیلئے وزارت تعلیم نے ایک ماہ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کر دیا۔

آٹھ مارچ سے تعلیمی اداروں میں صفائی کی جائے گی تاہم اس دوران بچے اپنے گھروں سے آن لائن تعلیم حاصل کرتے رہیں گے۔

ادھر سعودی عرب میں وائرس کے ایک اور کیس کی تصدیق ہوگئی ہے، متاثرہ شخص حال ہی میں براستہ بحرین، ایران سے آیا تھا۔

سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے بعد اب اپنے شہریوں کو بھی عمرہ ادائیگی سے روک دیا ہے۔

ایک اعلامیہ کے مطابق زیارتِ مسجد نبویﷺ پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس، پولیو ورکرز کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مہلک وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا۔

دوسری جانب کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 50 ارب ڈالر کا ایمرجنسی فنڈ قائمد کردیا ہے۔

آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹینا جارجیوا نے کہا ہے کہ ایمرجنسی فنڈ سے غریب ممالک کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے انتہائی کم سود پر قرض دیا جائے گا۔
کرسٹینا جارجیوا نے کہا ہے کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، آئی ایم ایف کے ایک تہائی رکن ممالک وائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے جس کے لیے عالمی سطح کے اقدامات کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے پانچویں کیس کی تصدیق، اسکردو میں بھی تعلیمی ادارے بند

گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز چھپانے کا تاثر درست نہیں ہے۔

معاون خصوصی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران افواہوں کو سو فیصد غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ پانچوں مریض تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ نزلہ زکام کو کورونا وائرس نہ سمجھا جائے، پاکستان میں داخل ہونے کیلئے ہیلتھ ڈکلیریشن فارم لازمی قرار دے دیا گیا۔


متعلقہ خبریں